حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی یاد میں

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی یاد میں جماعتہائے احمدیہ امریکہ نے اپنے رسالہ ماہنامہ ’’النور‘‘ جولائی و اگست 2002ء میں متعدد مضامین، تعزیتی قراردادیں اور مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں شامل اشاعت کی ہیں جن میں حضرت میاں صاحب کے متفرق اخلاق حسنہ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
جماعت احمدیہ امریکہ کے انگریزی ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ جولائی و اگست 2002ء میں بھی اسی قسم کا مواد انگریزی میں پیش کیا گیا ہے اور بعض تفصیلی مضامین بھی شامل اشاعت ہیں۔
مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ صاحب اپنے مضمون میں رقمطراز ہیں کہ حضرت میاں صاحب اپنے اقوال اور افعال میں خلافت کے لئے فقید المثال ادب اور احترام ملحوظ رکھتے تھے۔ جب حضور انور کی خدمت میں خط لکھتے تو اسے کئی بار پڑھتے اور حضور کے قیمتی وقت کے تقاضے کے تحت اسے مختصر لیکن مطلب کی ادائیگی کے لئے ہر طرح مکمل لکھتے ۔
1998ء میں جب حضور انور جلسہ سالانہ امریکہ میں شمولیت کے لئے تشریف لائے تو حسب معمول حضرت میاں صاحب کے ہاں قیام فرمایا۔ وہیں پر فجر کی نماز ادا ہوتی۔ حضرت میاں صاحب کمر میں درد کی وجہ سے پہلی صف میں دائیں طرف کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا کرتے ۔ نماز کے بعد حضور نمازیوں سے کچھ گفتگو فرماتے تو اس دوران حضرت میاں صاحب چپکے سے کرسی سے اتر کر فرش پر بیٹھ جاتے تاکہ وہ حضور انور سے اونچے نہ بیٹھیں۔ یہ طریق درد اور تکلیف کے باوجود ادب کی وجہ سے آپ ہمیشہ اختیار کرتے رہے ۔
حضرت میاں صاحب کے اخلاق کا ایک پہلو آپ کی عاجزی اور سادگی تھا۔ آپ کی اعلیٰ کارکردگی اور اعلیٰ معیار کبھی بھی آپ کے کسی لفظ سے مترشح نہ ہوتی تھی بلکہ اپنے سلوک اور اطوار سے ہمیشہ سادہ اور نرم گفتگو کا اظہار فرماتے۔ وقت کی قدر فرماتے اور اپنی کمر درد کی تکلیف کے باوجود پابندیٔ وقت کی انتہائی کوشش فرماتے۔ جب کبھی آپ سے ملاقات کا موقعہ ہوتا میں نے آپ کو ہمیشہ مستعد و منتظر پایا۔ ایک دفعہ فرمایا کہ مجھے پریشانی اور حیرت ہوتی ہے کہ بعض لوگ کس طرح بغیر کسی وجہ کے ایک ایک گھنٹہ لیٹ پہنچتے ہیں اور پھر لیٹ آنے کی معذرت بھی نہیں کرتے ۔
آپ کا ایک اور وصف جماعت کے معاملات میں مختلف لوگوں کی آراء معلوم کرنا بھی تھا ۔ آپ کی عادت تھی کہ ایک تحریری نوٹ مختلف لوگوں کو اپنی اپنی رائے ظاہر کرنے کیلئے بھجوادیتے تھے۔ نیز ملاقات کے وقت اس ملاقات سے غیر متعلق موضوعات پر بھی ذکر کرتے۔ خدا تعالیٰ نے آپ کو صحیح اور غیر صحیح کی چھان بین کا بہت اونچا ملکہ عطا فرمایا ہوا تھا۔ اگر گفتگو کے بعد پہلی رائے بدلنے کی ضرورت ہوتی تو آپ بدل دیتے ۔ ایک دفعہ جماعت کی ایک میٹنگ مقرر ہوچکی تھی۔ پروگرام پر نظر ڈالنے کے بعد میں نے محسوس کیا کہ ایسی میٹنگ جماعت کے نظام کے مفاد کو نقصان پہنچائے گی۔ میں نے اپنی رائے لکھ کر حضرت میاں صاحب کو بھجوا دیا۔ آپ نے مجھے بلوایا اور مزید بحث کے بعد اس میٹنگ کو منسوخ کردیا۔
خدا تعالیٰ نے آپ کو ایک نرم اور مہربان دل ودیعت فرمایا تھا۔ آپ ہمیشہ یہ نصیحت فرماتے کہ ہمیں اپنی توجہات کو کام کی آسانی اور مفید نتائج پر مرکوز رکھنا چاہئے نہ کہ جرمانے اور سزا پر۔ لیکن جب جرمانہ اور سزا واجب ہوجاتے تو بڑے دکھ کے ساتھ عمل کرواتے ۔ آپ نے ایک شخص کو اپنے معاملہ کی صفائی کے لئے چار بار لکھا لیکن اس نے فائدہ نہ اٹھایا۔ بعض دفعہ آپ کے نام لکھے گئے ایسے خطوط بھی میری نظر سے گزرے جو ادب اور احترام سے عاری ہوتے تھے لیکن آپ ان کی قطعی پر واہ نہ کرتے تھے اور اپنے تمام فرائض انتہائی دیانت اور انصاف سے سرانجام دیتے رہتے۔
آپ ہمیشہ دوسروں کو اپنے آپ پر ترجیح دیتے۔ ایک دفعہ ایک شادی کے موقعہ پر آپ کا پاؤں پھسلا اور ٹانگ کسی چیز سے ٹکر اگئی ۔ آپ اٹھے اور تمام وقت کرسی پر اس انداز سے خاموش بیٹھے رہے جیسے کچھ نہیں ہوا۔ چند دن کے بعد میں ان سے ملنے گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ٹانگ پر کافی بڑی جگہ پر خون منجمد ہوچکا ہے ۔ انہوں نے فرمایا کہ شادی میں بیٹھے ہوئے ٹانگ میں Hacmatoma کی کیفیت کو وہ محسوس کرتے رہے لیکن اس خیال سے کہ خوشی کے اس موقعہ پر لوگوں کی توجہ میری طرف نہ مبذول ہوجائے میں خاموشی سے بیٹھا برداشت کرتا رہا۔ اسی طرح میری بیٹی کی رسم نکاح کا اعلان جلسہ سالانہ کے موقعہ پر بعد نماز عشاء ہونا قرار پایا تو حضرت میاں صاحب دن کے دفتری فرائض سرانجام دے چکے تھے لیکن نکاح میں شمولیت کے لئے آپ کو چار گھنٹے انتظار کرنا پڑا اور میری بار بار کی استدعا کے باوجود کہ آپ گھر تشریف لے جائیں آپ میری دلداری پر مصر رہے اور انتظار کرتے رہے ۔
مسجد بیت الرحمان میں ہماری حسب معمول میٹنگز کے لئے حضرت میاں صاحب تمام شامل ہونے والوں کی طرح اپنا لنچ ساتھ لاتے اور کئی دفعہ بڑے اصرار کے ساتھ آدھا مجھے پیش فرماتے ۔
ایک دفعہ آپ نے مجھے ایک تکلیف کے سلسلہ میں بلوایا۔ اس دن برفباری کی پیشگوئی تھی تو آپ نے دوبارہ فون کروایا کہ اس برفباری کے موسم میں آنا ملتوی کردیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں