حضرت قاضی محمد نذیر صاحب لائلپوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16 ستمبر 2008ء میں حضرت قاضی محمد نذیر صاحب لائلپوری کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
حضرت قاضی محمد نذیر صاحب لائلپوری جماعت احمدیہ کے شگفتہ بیان مقرر، نامور محقق اور مصنف تھے۔ آپ نے جماعت احمدیہ کے لٹریچر میں متعدد قیمتی کتب کا اضافہ کیا۔
آپ 3ستمبر 1898ء کو پیدا ہوئے۔ 1938ء میں آپ نے اپنی زندگی وقف کر دی۔ آپ مولوی فاضل ، منشی فاضل، ایم اے انگلش اور OT تھے۔ ابتداء میں آپ علوم شرقیہ کے استاد مقرر ہوئے بعد میں جامعہ احمدیہ میں عربی ادب کے استاد بنے۔ نظارت اصلاح و ارشاد میں بطور مربی سلسلہ خدمات بجالاتے رہے۔ تعلیم الاسلام کالج قادیان میں دینیات، اردو اور فارسی کے لیکچرار کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں پھر جامعہ احمدیہ میں بطور استاد تقرری ہوئی۔ مئی 1955ء میں آپ کو جامعہ احمدیہ کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ 1965ء میں ناظر اصلاح و اراشاد بنے اور اس کے بعد ناظر اشاعت لٹریچر و تصنیف مقرر ہوئے اور تاوفات (16ستمبر 1980ء تک) اسی عہدے پر اہم خدمات سرانجام دیں۔
آپ ایک متبحر عالم تھے۔ سالہاسال درس قرآن اور درس حدیث دیتے رہے۔ آپ ہر قسم کے علوم دینی کا گہرا مطالعہ اور ٹھوس علمی شعور رکھتے تھے۔ جماعت احمدیہ کے اختلافی عقائد کے بارہ میں خصوصاً آپ کا مطالعہ اور علم بہت وسیع تھا۔ جلسہ سالانہ پر کئی سال تک تقریر کرتے رہے۔ آپ ایسے شگفتہ بیان مقرر تھے کہ آپ کی تقاریر احباب جماعت میں بے حد ذوق و شوق سے سنی جاتیں۔ آپ کی تحقیق اور مطالعہ کا نچوڑ ان کی نصف صد کتب ہیں۔ ان کی بعض کتب کا ترجمہ بنگالی اور انگریزی میں ہو چکا ہے۔
آپ کے ایک بیٹے مکرم قاضی منیر احمد صاحب ضیاء الاسلام پریس ربوہ کے مینیجر اور روزنامہ الفضل اور دیگر ماہانہ رسالوں کے پرنٹر رہ چکے ہیں۔ ان پر راہ خدا میں سو کے قریب مقدمات بنے اور چار بار ان کو اسیر راہ مولیٰ بننے کی سعادت ملی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں