حضرت مصلح موعودؓ کا اعجاز

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17 فروری 2011ء میں مکرم ملک الطاف الرحمن صاحب کے قلم سے حضرت مصلح موعودؓ کے حوالہ سے چند غیرمعمولی واقعات تحریر ہیں۔
مضمون نگار لکھتے ہیں کہ 1952ء میں حضرت مصلح موعودؓ کراچی تشریف لائے تو مَیں ملیر چھاؤنی میں تھا۔ کئی دیگر احمدی افسران بھی وہاں تھے۔ ہم نے حضورؓ کی خدمت میں آفیسر مَیس (Mess) میں آکر خطاب کرنے کی درخواست کی۔ حفیظ ابن حفیظ مَیس سیکرٹری (Mess Secretary) نے اجازت دے دی۔ لیکن جس دن پروگرام تھا اُس روز صبح مَیس سیکرٹری نے مجھے بتایا کہ ہم یہ پروگرام مَیس میں نہیں کرسکتے۔ اس پر ہم دوست بہت پریشان تھے کہ میرے ایک غیراحمدی دوست کرنل ممتاز صاحب نے کہا کہ اُن کی کوٹھی مَیس کے ساتھ ہے، وہاں پروگرام کرلیں۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا۔ وقت مقررہ پر حضورؓ تشریف لائے اور اپنے خطاب میں موقع کی مناسبت سے جدید ہتھیاروں کے متعلق روشنی ڈالی۔ کرنل ممتاز میرے کان میں کہنے لگے کہ آپ کے حضور خلیفہ بننے سے پہلے فوج میں ضرور رہے ہیں ورنہ اتنا علم بغیر فوج کی ملازمت کے نہیں ہوسکتا۔
جب پروگرام کا اختتام ہوا تو ایک فوجی افسر کی بیوی نے میرے ذریعہ حضورؓ سے دعا کی درخواست کی کہ اُن کے میاں شراب چھوڑ دیں۔ حضورؓ نے وہیں دعا کے لئے ہاتھ اٹھادیئے اور دعا کے بعد فرمایا: ’’آج کے بعد یہ شراب نہیں پئے گا‘‘۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔
بعدازاں حفیظ ابن حفیظ (مَیس سیکرٹری) جس نے اجازت دے کر واپس لے لی تھی، اُس کی بعض غلطیوں کی وجہ سے، اُس کا کورٹ مارشل ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں