حضرت مولوی تاج محمد خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍مئی 2009ء میں حضرت مولوی تاج محمد خان صاحبؓ آف لدھیانہ (یکے از صحابہ 313) کا ذکرخیر مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
حضرت مولوی تاج محمد صاحبؓ ولد نجم الدین صاحب اصل میں سیدبانڈی ریاست پونچھ کشمیر کے رہنے والے تھے لیکن بعد میں ساری زندگی لدھیانہ میں گزاری۔ آپ حضرت صوفی احمد جان صاحبؓ کے مریدوں میں سے تھے اور اُن کی بیٹی حضرت غفور بیگم صاحبہؓ آپ کے عقد میں تھیں۔ اس طرح آپ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کے ہم زلف تھے۔ آپ نے 15 جون 1891ء کو بیعت کی توفیق پائی۔ رجسٹر بیعت میں آپ کی بیعت اندراج اس طرح موجود ہے:
15؍ جون 1891ئ: مولوی تاج محمد ولد نجم الدین اصل سکونت موضع سید بانڈی ریاست پونچھ تعلق کشمیر معہ برادران نور دین سید محمد بالفعل سکونت موضع پوکری تحصیل لودھیانہ ساہنہ وال ضلع لودیانہ پیشہ وعظ و مولویت۔
بیعت کے بعد آپ نے اخلاص و وفا میں بہت ترقی کی۔ حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی کتاب ’’ازالہ اوہام‘‘ میں ذکر کردہ اپنے مخلصین میں آپ کا نام بھی شامل فرمایا ہے۔ آپ کو دوسرے جلسہ سالانہ منعقدہ 27 دسمبر 1892ء بمقام قادیان میں شریک ہونے کی توفیق بھی ملی اور ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں شرکاء جلسہ کی فہرست میں آپؓ کا نام 274 نمبر درج ہے۔ 313؍اصحاب کی فہرست میں حضورؑ نے 109نمبر پر آپ کا نام درج فرمایا ہے۔ آپؓ نے حضرت اقدسؑ کی زندگی میں ہی وفات پائی۔ آپؓ کے ایک بیٹے حضرت ماسٹر حسن محمد تاج صاحبؓ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد کی وفات پر حضورؑ نے جماعت لدھیانہ کو میرے متعلق تحریر فرمایا کہ اسے قادیان بھیج دیں۔حضرت ماسٹر حسن محمد تاج صاحبؓ نے تقسیم ملک کے بعد پشاور میں وفات پائی۔ جبکہ مولوی صاحبؓ کی اہلیہ حضرت غفور بیگم صاحبہؓ نے 14؍اپریل 1957ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ قطعہ صحابہ میں دفن ہوئیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں