حضرت میر محمد اسحاق صاحب رضی اللہ عنہ

حضرت میر محمد اسحاق صاحب رضی اللہ عنہ بلند پایہ خطیب، عالم با عمل، علوم قرآن و حدیث کے ماہر اور نہایت مہمان نواز تھے۔مدرسہ احمدیہ کے ہیڈماسٹر، ناظر ضیافت، افسر جلسہ سالانہ کے علاوہ بھی کئی اہم ذمہ داریاں آپؓ کے سپرد تھیں۔ ایک جلسہ سالانہ کے موقع پر آپ کو اطلاع ملی کہ کھانا ختم ہوچکا ہے اور ابھی بہت سے لوگوں نے کھانا نہیں کھایا۔ آپؓ نے عملہ کو کھانا تیار کرنے کا کہہ کر ان احباب کو ایک کمرے میں جمع کیا اور سیرت طیبہؐ پر تقریر شروع کی۔ لوگ اس تقریر کی جاذبیت سے اتنے مسحور ہوئے کہ اپنی بھوک بھول گئے۔ جب کھانا تیار ہونے کی اطلاع آگئی تو بھی لوگوں کے اصرار پر آپؓ نے تقریر کچھ دیر تک جاری رکھی…۔ آپؓ احادیث اور سیرت ﷺ کی کتب کے معاملہ میں بحرِ ذخّار تھے اور نرم خو ہمدرد ہونے کی وجہ سے اگر رات کے وقت بھی کسی حوالہ کی تلاش کے لئے آپؓ کو تکلیف دی جاتی تو آپؓ نے کبھی برا نہیں منایا۔ رمضان المبارک میں نماز فجر کے بعد آپؓ مسجد اقصیٰ میں درس قرآن ارشاد فرماتے تو قادیان کے لوگوں کی بڑی تعداد کے علاوہ نواحی بستیوں کے لوگ بھی درس میں شامل ہونے کے لئے آیا کرتے۔ آپؓ نہایت رقیق القلب اور منکسرالمزاج انسان تھے اور اپنے ساتھ کام کرنے والوں کا ہر پہلو سے بہت خیال رکھنے والے تھے۔
حضرت میر صاحبؓ کے بارے میں محترم ملک محمد عبداللہ صاحب کا ذاتی مشاہدہ پر مبنی مختصر مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍دسمبر 1995ء کی زینت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں