خلوصِ دل سے جو خالی ہو دوستی کیا ہے – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ اکتوبر 2012ء میں مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

خلوصِ دل سے جو خالی ہو دوستی کیا ہے
دلوں کو نُور نہ بخشے وہ روشنی کیا ہے
ہجومِ یاس میں بس اِک وہی سہارا ہے
اگر وہ تھام لے مجھ کو تو پھر کمی کیا ہے
سجی ہوئی ہے جو یہ کائنات جس کے طفیل
دلوں میں وہ نہیں بستا تو زندگی کیا ہے
نصیب جس کو غلامی ہو شاہِ بطحاؐ کی
نظر میں اُس کی بھلا تاج و سروری کیا ہے
خوشانصیب جنہیں مل گیا وصالِ حبیب
وہی سکھاتے ہیں دنیا کو عاشقی کیا ہے
خدا کی راہ میں مر کر جو ہو گئے زندہ
انہی کے دَم سے کُھلا رازِ سرمدی کیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں