خوشبو چلی ہے ناز سے سرو و سمن کے اُس طرف – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4فروری2005ء میں مکرم عبد الکریم خالد صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’رنگِ عقیدت‘‘ سے انتخاب پیش ہے:

خوشبو چلی ہے ناز سے سرو و سمن کے اُس طرف
دامن اٹھا کے آگئے ہم بھی چمن کے اُس طرف
ہم گوش بر آواز تھے جھپکی نہیں یہ آنکھ تک
دل بھی اٹھا کے رکھ دیا تیرے سخن کے اس طرف
دل کو رفو کرتے ہوئے ہم نے بچاکر رکھ لیا
اِک داغ تیرے ہجر کا اس پیرہن کے اس طرف
پہنچے جہاں اہل وفا اپنا لہو دیتے ہوئے
منزل ہماری بھی وہی دارورسن کے اس طرف

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں