دانتوں کی صفائی کے چند طریقے

ماہنامہ’’مصباح‘‘ ربوہ جولائی 2007ء میں دانتوں کی صفائی کے بارہ میں مضمون شائع ہوا ہے۔
انسان کا منہ عام طور پر اسّی (80) مختلف اقسام کے جراثیم سے بھرا ہوتا ہے جن میں سے خوراک کے ذروں سے تیزاب بناتے ہیں۔ یہ تیزاب دانتوں کی محافظہ تہہ یعنی انیمل کو تباہ کرکے دانتوں میں کھوڑیں بنا دیتا ہے۔ منہ کو ان جراثیم سے پاک رکھنے کا ابھی تک کوئی طریقہ دریافت نہیں کیا جاسکا سوائے اس کے کہ کھانے کے فوراً بعد دانت صاف کر لئے جائیں۔
دانتوں کی صحت کا دارومدار غذا پر ہے۔ بچپن میں کیلشیم، وٹامن اے اور وٹامن ای سے بھر پور غذائیں کھانے والے بچوں کے دانت بہت مضبوط ہوتے ہیں۔ زیادہ گرم اور ٹھنڈی اشیاء کے استعمال سے بھی دانتوں کے انیمل پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ منہ کے درجۂ حرارت میں شدید تبدیلیوں سے دانتوں کے انیمل کی تہہ میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں جن میں جراثیم داخل ہوکر نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
دانتوں کی لمبی زندگی کے لئے سب سے اچھا غذائی مشورہ میٹھی اور دانتوں کو چپکنے والی اشیاء کے استعمال سے پرہیز ہے۔ ان اشیاء کا اثر دانتوں پر قریباً ایک گھنٹے تک قائم رہتا ہے اور ان سے ایسے تیزاب پیدا ہوتے ہیں جو دانتوں کو خراب کر دیتے ہیں۔ اگر کوئی ایک ایک گھنٹے کے وقفہ سے 12 میٹھی گولیاں کھاتے ہیں تو آپ کے دانت 12 گھنٹے خطرے میں رہیں گے اور اگر آپ یک دم 12 میٹھی گولیاں کھاتے ہیں تو اس صورت میں آپ کے دانتوں کو درپیش خطرہ ایک گھنٹے پر ہی مشتمل ہوگا۔ چنانچہ کھانے کے درمیانی وقفوں میں میٹھی گولیاں چوسنے سے منع کیا جاتا ہے۔
صرف دورِ جدید ہی میں دانتوں کی تکالیف عام نہیں ہوئیں بلکہ پتھر کے دَور کے انسان بھی اس عذاب سے دوچار تھے۔ البتہ چاکلیٹ، ٹافیوں اور چیونگم نے دانتوں کی تباہی میں اضافہ کردیا ہے۔
دانتوں کی صفائی کے لئے پہلے ریشے دار لکڑی استعمال ہوتی تھی کیونکہ اسے چبانے سے دانتوں میں پھنسے ہوئے ذرات آسانی سے صاف ہوجاتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نماز پنجگانہ سے پہلے مسواک کرتے تھے اس لئے مسواک کرنا سنت ہے۔ ٹوتھ برش سے دانتوں کی صفائی اچھی طرح نہیں ہوپاتی اور دانتوں پر لگے ہوئے بسکٹ کا صرف 60 فیصد صاف ہوتا ہے جبکہ سیب کھانے سے 90 فیصد صفائی ہوتی ہے۔ نیز سیب کا باقاعدہ استعمال دانتوں کے انحطاط کو روکتا ہے کیونکہ اس میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو دانتوں اور مسوڑھوں کو صاف اور صحت مند رکھتے ہیں۔ دانتوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ منہ کو صاف رکھنے کی صلاحیت جس قدر سیب میں ہے کسی اور پھل میں نہیں۔
کھانا کھانے کے بعد سیب کھانا ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ ٹوتھ برش استعمال کرتے ہیں۔ اضافی فائدہ یہ ہے کہ سیب میں موجود تیزاب اپنی غذائی افادیت کے علاوہ منہ میں لعاب دھن کے بہاؤ میں اضافہ کرتا ہے جو دانتوں کے لئے بہت مفید ہے۔ سیب کو اچھی طرح چبایا جائے تو یہ جراثیم کُش تیزاب دانتوں اور مسوڑھوں کو جراثیم سے پاک کر دیتا ہے۔ چنانچہ سیب کو دانتوں کا قدرتی محافظ کہا جاتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں