درود شریف کی برکات اور روحانی تجلیات

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جون2008ء میں مکرم نذیر احمد سانول صاحب کا ایک مضمون درودشریف کی برکات سے متعلق شائع ہوا ہے۔
سورۃ الاحزاب آیت57 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’یقینا اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! تم بھی اس پر درود اور خوب سلام بھیجو‘‘۔
حضرت مسیح موعودؑ اِس آیت کے حوالہ سے فرماتے ہیں: ’’اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ رسول اکرمؐ کے اعمال ایسے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی تعریف یا اوصاف کی تحدید کرنے کے لئے کوئی لفظ خاص نہ فرمایا۔ لفظ تو مل سکتے تھے لیکن خود استعمال نہ کئے یعنی آپ ؐکے اعمال صالحہ کی تعریف، تحدید سے بیرون تھی۔ اس قسم کی آیت کسی اور نبیؐ کی شان میں استعمال نہ کی۔ آپؐ کی روح میں وہ صدق ووفا تھا اور آپؐ کے اعمال خدا کی نگاہ میں اس قدر پسندیدہ تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ کے لئے یہ حکم دیا کہ آئندہ لوگ شکرگزاری کے طور پر درود بھیجیں۔‘‘ (ملفوظات جلد اول صفحہ 24)
آنحضورﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی دعا کرنے لگے تو پہلے اپنے ربّ کی حمدو ثنا کرے پھر مجھ پر درود بھیجے اس کے بعد دعا کرے۔
درودشریف روحانی اور جسمانی امراض کو سلب کرنے کے لئے مجرب نسخہ ہے۔
حضرت مولوی غلام رسول صاحب راجیکیؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے خواب میں بتایا گیا کہ جس شخص کے سر میں درد ہو اس کے لئے یوں عمل کیا جائے کہ اس کی پیشانی پر لا کا حرف لکھتے جائیں اور درود شریف پڑھتے جائیں تو انشاء اللہ درد دور ہو جائے گا۔ یہ کئی بار آزمایا جاچکا ہے۔
آپؓ مزید بیان فرماتے ہیں کہ درود شریف پڑھنے کے بہت سے دیگر فوائد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ درود شریف کی دعا چونکہ قبول شدہ دعا ہے اس لئے اگر اپنی ذاتی دعا سے پہلے اور پیچھے اسے پڑھ لیا جائے تو یہ امر آنحضرت ﷺکی شفاعت کے معنوں میں قبولیت دعا کیلئے بہت بھاری ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ پھر آنحضرتﷺ چونکہ بنی نوع انسان کی شفقت کی وجہ سے ہر ایک انسان کی زندگی کے بہترین دینی و دنیوی مقاصد کے حصول کے خواہاں ہیں اس لئے آپؐ ہی کے مقاصد میں اگر اپنے مقاصد کو بھی شامل کرکے درود شریف پڑھا جائے تو یہ امر بھی قبولیت دعا اور حصول مقاصد کے معنوں میں نہایت مفید ہے۔ کوئی مشکل امر جو حاصل نہ ہو سکتا ہو درود شریف پڑھنے سے اس صورت میں حاصل اور حل ہو سکتا ہے کہ درود شریف پڑھنے سے جو دس گنا ثواب جزا کے طور پر ملتا ہے اس ثواب کو مشکل کے حل ہونے کی صورت میں جذب کیا جائے اس طرح ضرور کامیابی حاصل ہوتی ہے۔
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں کہ ایک رات اس عاجز نے اس کثرت سے دردو شریف پڑھا کہ دل و جان اس سے معطر ہو گیا۔ اسی رات خواب میں دیکھا کہ آب زلال کی شکل پر نُور کی مشکیں اس عاجز کے مکان میں لئے آتے ہیں اور ایک نے ان میں سے کہا کہ یہ وہی برکات ہیں جو تونے محمد کی طرف بھیجی تھیں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ اور ایسا ہی عجیب ایک اور قصہ یاد آیا ہے کہ ایک مرتبہ الہام ہوا جس کے معنے یہ تھے کہ ملاء اعلیٰ کے لوگ خصومت میں ہیں یعنے ارادہ الٰہی احیاء دین کے لئے جوش میں ہے لیکن ہنوز ملاء اعلیٰ پر شخص محیی کے تعین ظاہر نہیں ہوئی اس لئے وہ اختلاف میں ہے۔ اسی اثناء میں خواب میں دیکھا کہ لوگ ایک محیی کو تلاش کرتے پھرتے ہیں اور ایک شخص اس عاجز کے سامنے آیا اور اشارہ سے اس نے کہا کہ ھٰذَا رَجُلٌ یُحِبُّ رَسُوْلَ اللہِ یعنی یہ وہ آدمی ہے جو رسول اللہ سے محبت رکھتا ہے اور اس قول سے یہ مطلب تھاکہ شرط اعظم اس عہدہ کی محبت رسول ہے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ فرماتے ہیں: ’’میں نے تو اپنا یہ ہمیشہ سے لازمہ پکڑا ہوا ہے کہ کبھی بھی دعا بغیر درود کے نہیں کرتا۔ پہلے درود پڑھتا ہوں خدا کی تحمید کے بعد اور تسبیح کے بعد‘‘۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں