دسمبر آخری عشرہ میں ربوہ کی حسیں وادی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22دسمبر2008 ء میں شائع شدہ مکرم عبدالحمید خلیق صاحب کے کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دسمبر آخری عشرہ میں ربوہ کی حسیں وادی
بڑی سج دھج سے لگتی تھی کوئی گل پوش شہزادی
دسمبر آخری عشرہ کی جب بھی یاد آتی ہے
تو بھر آتا ہے دل اور ہر نظر ہی بھیگ جاتی ہے
مئے عشق و وفا سے ہی سبھی سرشار رہتے تھے
ہر اک آواز پر آقا کی جو لبیک کہتے تھے
مساء و صبح یاں جب مجلس عرفان ہوتی تھی
ہر اک روح وجد میں آتی تھی اور قربان ہوتی تھی
خدایا پھر ہمیں ربوہ کی ساری رونقیں دیدے
جو اس بستی سے وابستہ ہیں ساری برکتیں دیدے
ترانے تیری عظمت کے ہر اک جانب یہاں گونجیں
تیری تسبیح اور تحمید سے ارض و سما گونجیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں