دل سے اٹھتی ہے صدا اے قادیاں تیرے لئے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍مارچ 2012ء میں شاملِ اشاعت مکرم ابن کریم صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

دل سے اٹھتی ہے صدا اے قادیاں تیرے لئے
میری یادوں کا دیا ہے ضوفشاں تیرے لئے
پا بہ زنجیرِ ستم اپنے ہی گھر میں ہیں جو آج
ہیں تڑپتی ان کی روحیں قادیاں تیرے لئے
تیری خاطر جان بھی اور آن بھی قربان ہے
بُن رہی ہے کہکشاں یہ داستاں تیرے لئے
ہے پہنچتی سب جگہ پر اب نوائے قادیاں
ہے ہمہ تن گوش دیکھو سب جہاں تیرے لئے
’’ہر طرف آواز دینا ہے ہمارا کام آج‘‘
بڑھ رہا ہے سوچ کر یہ کارواں تیرے لئے
’’صدق سے میری طرف آؤ اسی میں خیر ہے‘‘
ہے معیّن فی الحقیقت یہ اماں تیرے لئے
کیوں بھٹکتا ہے حلیمِ خستہ جاں یوں دربدر
ہر گھڑی دل میں لئے آہ و فغاں تیرے لئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں