دنیا کی عدالت میں سزا وار ہیں سائیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15 ستمبر 2010ء میں مکرم مبارک صدیقی صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دنیا کی عدالت میں سزا وار ہیں سائیں
ہم جرمِ محبت میں گرفتار ہیں سائیں
کچھ وہ بھی جفاؤں میں رعائت نہیں کرتے
کچھ ہم بھی طبیعت کے وضعدار ہیں سائیں

دل سے جو نکلتی ہے دعا ردّ نہیں ہوتی
مولیٰ کے کرشموں کی کوئی حد نہیں ہوتی
ہم ہجر میں بھی وصل کی امید ہیں رکھتے
ویسے بھی محبت کی تو سرحد نہیں ہوتی
ہم لوگ دعاؤں کے طلبگار ہیں سائیں
دنیا کی عدالت میں سزاوار ہیں سائیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں