رشتۂ روح و بدن کیسے سنبھالے کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26 جنوری 2011ء میں مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

رشتۂ روح و بدن کیسے سنبھالے کوئی
کھا گیا ہے میرے حصے کے نوالے کوئی
عدل و انصاف بہت جلد ہے ہونے والا
صرف اس بات پہ ہی شرط لگا لے کوئی
ظلمتِ عدل کشی کا مجھے قیدی کر کے
لے گیا ہے میرے اندر کے اجالے کوئی
اپنی مسند کی حفاظت کی پڑی ہے سب کو
کاش اس ڈوبتی کشتی کو سنبھالے کوئی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں