زیتون کے فوائد

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 11 دسمبر2020ء)

مجلس انصاراللہ جرمنی کے سہ ماہی رسالے ’’الناصر‘‘ اپریل تا جون 2012ء میں مکرم منیب احمد صاحب کا زیتون کے پھل اور اس کے تیل کے فوائد کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون شائع ہوا ہے۔
قرآن کریم میں زیتون کا ذکر چھ مرتبہ ہوا ہے۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: روغن زیتون کھاؤ اور اس کو لگاؤ اس لیے کہ یہ ایک مبارک درخت سے حاصل کیا جاتا ہے۔
سخت، نوکیلے اور گہرے سبز پتوں والا زیتون کا درخت اپنی خوبصورتی کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔موسم بہار میں سفید پھولوں کے گچھے اس پر نمودار ہوتے ہیں۔ پھل میں ایک یا دو بیج ہوتے ہیں۔ پھل میں سے بیس سے تیس فیصد وزن کے برابر تیل نکلتا ہے۔ کھانے والے پھل کو پکنے سے پہلے ہی درخت سے اُتار لیا جاتا ہے جبکہ جن پھلوں سے تیل نکالا جانا مقصود ہوتا ہے انہیں درخت پر ہی پکنے دیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ سیاہ ہوجائیں۔
جدید تحقیق کے مطابق زیتون کا تیل تمام جسم کے لیے عموماً اور دل کے امراض کی روک تھام کے لیے خصوصاً انتہائی مفید ہے۔ نیز سوزش کو ختم کرتا ہے۔ فالج کے مرض میں اس کی مالش کرنے سے افاقہ ہوتا ہے، کمزور بچوں کے بدن پر مالش کرنے سے وہ صحت مند ہوجاتے ہیں۔ زیتون کا تیل پینے سے ٹوٹی ہڈیاں آسانی سے جُڑ جاتی ہیں۔ رات کو سوتے وقت ایک چمچہ پینے سے پیٹ کے کیڑے خارج ہوتے ہیں۔زیتون کا پھل نسیان کی بیماری میں بھی مفید ہے۔
’’بیاض نورالدینؓ‘‘ میں درج ہے کہ روغنِ زیتون کی سلائی آنکھ میں لگانے سے کالا موتیا دُور ہوجاتا ہے۔ آنکھوں کی دق کی بیماری میں قسط اور زیتون کے تیل والا علاج بارگاہِ نبوت ﷺ سے سند رکھتا ہے۔کوڑھ کا شبہ ہو تو زیتون پلائیں اور ناک میں بھی ڈالیں۔ اسہال محدی کی بیماری میں صبح شام زیتون کا تیل استعمال کریں۔ کرب معدہ کی بیماری میں ہر چار گھنٹے بعد زیتون کے تیل کا بڑا چمچہ پلائیں۔ قبض ہو تو معدہ اور امعا کے اوپر ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ کان میں درد کی صورت میں روئی کو تیل سے آلودہ کرکے نیم گرم کان میں رکھیں اور بار بار ڈالیں۔ بخاروں میں بھی روغن گُل اور روغن زیتون کی مالش فائدہ مند ہوتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں