سانسوں میں بسنے والے کیوں دُور ہوگئے ہیں – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرم انور ندیم علوی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

سانسوں میں بسنے والے کیوں دُور ہوگئے ہیں
مولا! فقیر تیرے رنجور ہوگئے ہیں
طاہرؔ گیا تو کتنے مہجور ہوگئے تھے
مسرورؔ پا کے لیکن مسرور ہوگئے ہیں
آؤ ندیم پھر سے تجدید ہو وفا کی
دل نور سے یقیں کے پُرنور ہوگئے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں