سندر سندر رُوپ ہے جس کا پیارا پیارا ناؤں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24 دسمبر2012ء میں مکرمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جو جلسہ سالانہ قادیان کے حوالہ سے قادیان کے پس منظر میں کہی گئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

سندر سندر رُوپ ہے جس کا پیارا پیارا ناؤں
سارے دھندے چھوڑ چھاڑ کے چلئے اس کے گاؤں
ان کوچوں کی مٹّی مجھ کو سونے جیسی لاگے
جس مٹّی نے میرے پی کے چُوم لئے تھے پاؤں
سڑتی دھوپ میں جلنے والو! اس بستی میں آؤ
جلتے بلتے تن من کو یہ دیوے ٹھنڈی چھاؤں
مجھ جیسی کمزور بھی یاں تو بن جائے رندھیر
چلتے چلتے ان گلیوں میں تھکتے ناھیں پاؤں
اس نگری میں آکے سب کی تھکناں ہوویں دُور
چاہے چل کے آئیں وہ کتنے ہی کوس ، گھماؤں
جس نے پاک نبی جیؐ بھیجے پاک مسیحا بھیجا
کاش کہ میرا باقی جیون کرلے اپنے ناؤں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں