سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے
تُو تھا تو آسمان کے نقشے عجیب تھے
اس کی کشش میں تھے جو زمانے کے نقش تھے
اور مہر و ماہتاب بھی اس کے نقیب تھے
سارے چمن کو ایک ہی صورت سے ربط تھا
وہ شخص اِک گلاب تھا ہم عندلیب تھے
اے تیز پا ، اے عہد کے مردِ خدا سلام!
ہم تجھ سے فیض یاب تھے ہم خوش نصیب تھے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں