سوغاتِ فن نہ دانشِ عالم شکار دے – دعائیہ نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 20؍نومبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر محمودالحسن صاحب کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

سوغاتِ فن نہ دانشِ عالم شکار دے
یا ربّ! مجھے جنوں کی خلش پائیدار دے
آئی نہیں ہیں راس مجھے کج کلاہیاں
طبعِ قلندری و دلِ خاکسار دے
میری نظر میں ہے وہی فرماں روائے دہر
جو زندگی بھی راہِ محبت میں ہار دے
اہلِ ہوس کا مَیں بھی تو انجام دیکھ لوں
مہلت تو اتنی گردشِ لیل و نہار دے
مومن جسے سمجھتا ہے یکسر متاعِ زیست
وہ روح مضطرب، وہ دلِ بے قرار دے
وہ موت جس کو پا کے ملے عمر جاوداں
ممکن ہو یہ اگر تو مجھے بار بار دے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں