سچے عشق کا ایک ثبوت

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 19 ؍مارچ 2021ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍مئی 2013ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کی ایک تحریر شائع ہوئی ہے جس میں حضرت مسیح موعودؑ کے آنحضرتﷺ کے ساتھ عشق کا ایک خوبصورت انداز بیان کیا گیا ہے۔
حضورؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی محبت کی باتیں ہوں یا حضوراکرمﷺ کے عشق کے قصے ہوں یا قرآن کریم کی تعریف ہو، حضرت مسیح موعودؑ نے ان موضوعات پر جب بھی قلم اٹھایا ہے، ایک عام پڑھنے والا فوراً محسوس کرتا ہے کہ یہ سچائی کی باتیں ہیں اور سچا عشق یہاں ہے۔ چنانچہ اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ بڑے سے بڑے مخالف نے بھی آپؑ کے کلام سے استفادہ کیا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ مولانا ظفرعلی خان احمدیت کے صف اوّل کے مخالف تھے جنہوں نے ساری عمر اپنی تقریر و تحریر اور اپنے اخبار ’’زمیندار‘‘ میں احمدیت کی مخالفت کی ہے لیکن ان کی جو مسجد کرم آباد ضلع گوجرانوالہ میں بنی ہوئی ہے آپ وہاں جاکر دیکھیں تو ابھی تک اس مسجد پر حضرت مسیح موعودؑ کے شعر لکھے ہوئے نظر آئیں گے۔ ان میں فارسی کا یہ شعر بھی ہے ؎

اگر خواہی دلیلے عاشقش باش
محمدؐ ہست برہان محمدؐ

کہ اگر تم محمد مصطفیٰﷺ کے حسن کی دلیل چاہتے ہو تو پھر آپؐ کے عاشق ہوجاؤ۔ کیونکہ محمدؐ ہی محمدؐ کے حسن کی دلیل ہے۔
حسن کی دلیل تو سوائے عشق کے اَور کچھ نہیں ہوا کرتی۔ وہ تو ایسا وجود ہے کہ اس کو دلیلوں کی ضرورت نہیں۔ وہ عاشق بناتا ہے۔ ایک حسین کے لیے باہر کی دنیا سے دلیلیں نہیں ڈھونڈی جاتیں کیونکہ اس کا اپنا وجود دلیل ہوتا ہے۔
جب تک ایک آدمی کو آنحضورﷺ سے گہرا تعلق اور سچا عشق نہ ہو، اُس نے آپؐ کی ذات کے متعلق سوچا نہ ہو اور ہر پہلو سے آپؐ کی پاکیزہ زندگی کا جائزہ نہ لیا ہو، اس وقت تک یہ شعر اس کے دماغ میں آہی نہیں سکتا۔ اس مضمون کو آپ دوسرے شعراء کے کلام میں تلاش کریں لیکن کہیں آپ کو نظر نہیں آئے گا۔
تحریر کے متعلق تو مجھے یاد نہیں لیکن اپنے بیان میں مولانا ظفر علی خان نے ایک دفعہ کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں جتنے بھی شعر کہے گئے ہیں کہیں ایک شعر کے اندر، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ، اس سے زیادہ concentrated محبت کا اظہار نہیں پایا جاتا جتنا اس شعر میں پایا جاتا ہے۔
یعنی جب خدا اور رسولؐ کے عشق کی بات آئی تو اُس شخص کو بھی جو شاعری میں کمال رکھتا تھا اور بڑا فصیح البیان شاعر سمجھا جاتا تھا، اپنا مافی الضمیر ادا کرنے کے لیے حضرت مسیح موعودؑ کے سوا کسی اَور کا شعر ہی نہیں ملتا۔ کیا وجہ ہے؟ اس لیے کہ دل نے گواہی دی کہ سچا عشق یہاں ہے۔

100% LikesVS
0% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں