سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم دسمبر 2003ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب اپنے مضمون میں بیان کرتے کہ رحمت بازار ربوہ کے قریب گراؤنڈ میں روزانہ شام کو کئی کھیل کھیلے جاتے تھے۔ باسکٹ بال کے گراؤنڈ میں ہم چند لڑکے باقاعدگی سے کھیلا کرتے۔ حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ روزانہ شام کو اپنی زمین واقع طاہر آباد کی جانب جاتے اور راستہ میں لازماً ہماری گراؤنڈ کے قریب رکا کرتے اور کھیل ملاحظہ فرماتے۔ ایک روز کھلاڑیوں کی آپس میں تلخی ہوگئی اور کھیل کچھ دیر رُکا رہا۔ کسی کو اُس وقت احساس نہ ہوا کہ حضورؒ گراؤنڈ سے کچھ فاصلہ پر کھڑے تھے اور ہمارے جھگڑے سے دلبرداشتہ ہوکر اپنا سائیکل لے کر وہاں سے چلے گئے۔ جب ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو مل کر طے پایا کہ اگلے روز سب سے پہلے آپؒ سے اپنی غلطی کی معافی مانگیں گے۔ اگلے روز واقعتا ثابت ہوگیا کہ حضورؒ ہم سے ناراض ہیں کیونکہ آپؒ ہماری گراؤنڈ کے پاس رُکنے کی بجائے اگلی گراؤنڈ کے پاس کھڑے ہوکر کھیل دیکھنے میں مصروف ہوگئے۔ ہم پریشان ہوکر آپؒ کے پاس جاکر سر جھکاکر شرمندہ کھڑے ہوگئے۔ حضورؒ نے ہماری کیفیت بھانپ کر ہمیں معاف فرمادیا اور فرمایا: ’’مَیں تو یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ ہمارے احمدی بچے آپس میں یوں لڑسکتے ہیں، آپ سب نے تو مل جل کر انتہائی پیار کے ساتھ دنیا والوں کے دلوں کو جیتنا ہے‘‘۔ اس واقعہ کے بعد حضورؒ پہلے کی طرف دوبارہ آنے لگے اور یہ سلسلہ دیر تک چلتا رہا۔
جب حضورؒ لنگرخانہ نمبر 2 (واقع دارالرحمت غربی) کے ناظم ہوا کرتے تھے۔ ہم چار پانچ اطفال بطور معاون کام کرتے تھے۔ آپؒ ہمارا بہت خیال رکھتے۔ ایک رات غالباً بارہ بجے ہم دفتر میں ایک جانب لیٹے ہوئے تھے کہ کوئی صاحب گرم گرم جلیبیاں لائے جن کی خوشبو سارے کمرہ میں پھیل گئی۔ ہمارے منہ میں بھی پانی بھر آیا لیکن کسی نے ہماری طرف توجہ نہ دی۔ اسی وقت کسی نے آواز دی کہ میاں صاحب تشریف لا رہے ہیں۔ وہاں موجود افراد نے حضورؒ سے عرض کیا کہ آپؒ ابتدا فرمائیں۔ مگر آپؒ کی نظر اُس جانب گئی جہاں ہم اطفال لیٹے ہوئے تھے اور جلیبیوں کی آمد کے بعد خود کو سویا ہوا ظاہر کر رہے تھے۔ حضورؒ نے خاصی جلیبیاں ایک پلیٹ میں ڈالیں اور خود یہ کہتے ہوئے ہماری جانب آئے کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کمرہ میں تازہ جلیبیوں کی مہک پھیلی ہو اور ہمارے یہ شیر بچے سوئے ہوئے ہوں۔ چنانچہ حضورؒ اپنے دست مبارک سے ہمیں محبتوں کا یہ تحفہ عنایت کرکے واپس تشریف لے گئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں