شریانوں کی تنگی دور کرنے والی غذائیں – جدید تحقیق کی روشنی میں

شریانوں کی تنگی دور کرنے والی غذائیں – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ‌سلطان محمود)

دل و دماغ اور دیگر اعضاء کے پیدا ہونے والے مسائل سے نبٹنے کے لئے تو ہم براہ راست کارروائی کرتے ہیں اور علاج شروع کردیتے ہیں لیکن دراصل اعضائے رئیسہ سے تعلق رکھنے والے اکثر طبی مسائل پیدا ہونے کی بہت بڑی وجہ جسم کے اندر شریانوں‌کی تنگی کا پیدا ہوجانا ہے- اس تنگی کی وجہ سے خون پوری طرح جسمانی اعضاء کو سیراب نہیں‌کرسکتا اور چونکہ خون کی مقدار کم پہنچتی ہے اس لئے آکسیجن کی مقدار بھی پوری نہیں‌پہنچ پاتی جس کی ضرورت ہوتی ہے- اس طرح سارے جسم کے اعضاء میں طبی مسائل بڑھنے لگتے ہیں جس کی ایک بڑی علامت ہائپرٹینشن یعنی بلڈپریشر کا بڑھ جانا ہے جس سے دل پر بوجھ میں اضافہ ہوجاتا ہے- بلڈپریشر کو کنٹرول کرنے کے لئے بھی شریانوں کی بندش کا ختم ہونا ضروری ہے تاکہ خون کی بھرپور مقدار دل کے پمپ کرنے کے ساتھ ہی بغیر کسی رکاوٹ کے جسم کے ہر عضو تک پہنچ سکے-
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن شکاگو کے زیراہتمام مکمل کی جانے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غذا میں میگنیشیم کی کم مقدار دل کی شریانوں میں تنگی کا مرض پیدا کرسکتی ہے۔ شریانوں میں تنگی کے حوالے سے میگنیشیم کے اثرات سے متعلق کئے جانے والے اِس جائزے میں دو ہزار مردوخواتین کو شامل کیا گیا تھا جن کی خوراک میں دورانِ تحقیق میگنیشیم کی کمی اور زیادتی کرکے مشاہدہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ میگنیشیم کی کم مقدار شریانوں میں تنگی کا باعث بنتی ہے۔ میگنیشیم ہائی بلڈپریشر کو قابو میں رکھنے اور دل کی بیماریوں سے بچانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ میگنیشیم جن غذاؤں میں پایا جاتا ہے اُن میں سبز پتوں والی سبزیاں، گری دار میوے مثلاً بادام، اخروٹ، بیج ، کیلا، ناریل، مٹر اور مونگ پھلی کا مکھن شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں