عبادت میں جو خلقت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 29 اپریل 2022ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍جولائی 2013ء میں مکرم اطہر حفیظ فراز صاحب کی ایک نظم رمضان المبارک کے حوالے سے شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اطہر حفیظ فراز صاحب

عبادت میں جو خلقت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے
سجی مولا کی جنّت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے
یہ روزہ ہے مری خاطر ، مَیں خود اس کی جزا ہوں گا
خدا کی جو زیارت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے
امیروں کو غریبوں کی صفوں میں لا بٹھایا ہے
اخوّت ہی اخوّت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے
بیک آواز اُٹھتے ہیں ، بیک آواز چلتے ہیں
بہت اعلیٰ یہ وحدت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے
قرآن پاک اُترا تو تقدّس مل گیا اس کو
بکثرت اب تلاوت ہے ، یہ روزوں کی بدولت ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں