غیظ و غضب پر قابو

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ غیظ و غضب پر قابو پانے والے اور غصہ کو پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کر دینے والے میرے مقرب بندوں میں سے ہیں۔ اکثر غصہ میں کی گئی بات یا فعل نہ صرف متعلقہ شخص کے لئے شرمندگی اور قلق کا موجب ہوتا ہے بلکہ کئی خاندانوں کے لئے بھی شدید مصائب کا باعث بنتا ہے۔
اس سلسلہ میں مکرم منیر احمد قریشی صاحب روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍ اپریل 1995ء میں شامل اشاعت اپنے مضمون میں بیان کرتے ہیں کہ میری 36 سالہ جیل کی ملازمت کا تجزیہ ہے کہ سزائے موت کے قیدیوں کی نصف تعداد جھوٹی غیرت اور وقتی جوش کے باعث اس دردناک انجام کا شکار ہوئی۔
……………………………………………………
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍مئی کے صفحہ اول پر حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ کے خطبہ جمعہ 9؍دسمبر 94ء کا ایک اقتباس شائع ہوا ہے۔ حضور فرماتے ہیں :
’’غصہ بعض دفعہ دماغ کو پاگل کر دیتا ہے اور غصہ میں انسان جو اقدام کر بیٹھتا ہے بعض دفعہ ساری عمر پچھتاتا ہے اور پھر بھی اس کا ازالہ نہیں کر سکتا … پس آنحضرتﷺ نے اس کا بہترین علاج یہ بیان فرمایا کہ یہ کہا کرو

اعوذ باللہ من الشیطٰن الرّجیم‘‘۔
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں