لگڑبگڑ (Hyena)

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 9؍ جولائی 2021ء تا 17؍ جولائی 2021ء)

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ اکتوبر 2012ء میں عزیزم مستبشر احمد کے قلم سے ایک شاطر اور چالاک جانور لگڑبگڑ کے بارے میں ایک مختصر معلوماتی مضمون شامل ہے۔ یہ جانور افریقہ میں پایا جاتا ہے لیکن ایشیا میں بھی کم تعداد میں ملتا ہے۔ اس کی شکل و شباہت کتوں جیسی ہوتی ہے اور جسامت بھیڑیے کی طرح۔ ان کی اگلی ٹانگیں لمبی اور پچھلی قدرے چھوٹی ہوتی ہیں۔ گردن موٹی اور چھوٹی ہوتی ہے۔ اکثر اقسام میں جِلد پر دھاریاں اور دھبے ہوتے ہیں۔ یہ کھانا بہت جلد کھاتا ہے اور اسے محفوظ بھی کرتا ہے۔ اکثر مُردہ جانور کھاتا ہے لیکن اپنا شکار خود بھی کرتا ہے اور کبھی شیروں سے چھین کر بھی کھاجاتا ہے۔ اگر شیر یا کتا اس پر حملہ کردے تو اس کی اکثر اقسام اپنے آپ کو مُردے کے طورپر پیش کرتی ہیں لیکن دھاری دار لگڑبگڑ اپنا دفاع کرتا ہے۔ یہ قسم دوسروں کی نسبت زیادہ شور مچاتی ہے۔
لگڑبگڑ کا شمار خطرناک جانوروں میں ہوتا ہے۔ یہ عموماً رات کے وقت مستعد ہوتا ہے لیکن گروہ کی صورت میں رہنا پسند نہیں کرتا۔ بلّی کی طرح اپنے بچوں سے پیار کرتا ہے۔ اس کی ایک قسم جو کئی ملین سال پہلے پائی جاتی تھی اُس کا وزن دو سو کلوگرام تک ہوتا تھا۔ آج کل بعض لوگ لگڑبگڑ کا گوشت کھاتے ہیں اور بعض ادویات میں بھی اس کا گوشت استعمال ہوتا ہے۔ دھاری دار لگڑبگڑ کو مشرقی وسطیٰ میں بے وقوفی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کا ذکر بائبل میں بھی ملتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں