مارخور

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 9؍دسمبر 2022ء)
ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ اکتوبر 2013ء میں پاکستان کے قومی جانور ’مارخور‘ کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون مکرمہ ی۔ق صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔

’مار‘ سانپ کو کہتے ہیں اور ’مارخور‘ کا مطلب ہے سانپ کھانے والا۔ لیکن جنگلی بکرے سے ملتا جُلتا گھاس چرنے والا جانور مارخور سانپ نہیں کھاتا البتہ سانپ کو مارتا ضرور ہے۔ شاید اس کے نام کی وجہ اس کے بل دار سینگ ہیں جو سانپ سے مشابہت رکھتے ہیں۔ مارخور پاکستان کے شمالی علاقوں کے علاوہ افغانستان، بھارت، ازبکستان، تاجکستان اور کشمیر میں بھی پایا جاتا ہے۔ اس کا رنگ سیاہی مائل بھورا ہوتا ہے اور ٹانگوں کے نچلے حصے پر سفید و سیاہ بال ہوتے ہیں۔
مارخور کی تین اقسام ہیں اور یہ ریوڑ کی شکل میں رہتے ہیں۔ جوڑے بنانے کا عمل سردیوں میں ہوتا ہے جب نر ایک دوسرے کے سینگوں میں سینگ پھنسا کے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ویسے عالمی تنظیم IUCN کے مطابق مارخور کا وجود خطرے میں ہے اور جنگل میں ان کی تعداد دو سے چار ہزار کے درمیان باقی رہ گئی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں