ماں کی ممتا ، چاند کی ٹھنڈک ، شیتل شیتل نُور – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ ستمبر 2011ء میں مکرمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی اپنی والدہ (حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ) کی یاد میں کہی گئی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ماں کی ممتا ، چاند کی ٹھنڈک ، شیتل شیتل نُور
اس کی چھایا میں تو جلتی دھوپ بھی ہو کافور
سُچی ، صاف ، کھری اور سَچی اس کی ہر اک بات
رہ میں نُور بکھیرے اس کی اُجلی اُجلی ذات
فرض کا ہے احساس اسے تو رشتوں کی پہچان
اپنے بنَس کی لاج نبھائے ہر لحظہ ہر آن
غم کی آندھی آئے یا ہو مشکل کا طُوفان
ہر بپتا کو ایسے جھیلے جیسے ایک چٹان
اس میں اَنا کا رُوپ بھی ہے خودداری کی بھی شان
سر نہ جھکے بندے کے آگے اس کا ہے ایمان
مالک اس چھتناور پیڑ کی سدا رہے ہریالی
اس بگیا کی خیر ہو داتا تو ہی اس کا والی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں