مجلس انصاراللہ برطانیہ کی تاریخ کے چند اوراق

(مطبوعہ رسالہ ’’انصارالدین‘‘ لندن- ستمبر و اکتوبر 2020ء)

مجلس انصاراللہ برطانیہ کی تاریخ کے چند اوراق
مرتبہ: فرخ سلطان محمود

امر واقعہ یہ ہے کہ مجلس انصاراللہ برطانیہ کو خدمت دین اور خدمت انسانیت کی جو بھی توفیق عطا ہوئی ہے یہ خلفائے احمدیت کی بابرکت رہنمائی اور اطاعت سے سرشار ہوکر خدمت میں مصروف ہوجانے والے رضاکار انصار کی انتھک کاوشوں کا ثمر ہے۔ امرواقعہ یہی ہے کہ جماعت احمدیہ کی ترقیات کا راز یہی ہے کہ اپنے امام کے اشارے کو دیکھیں اور لبّیک کہتے ہوئے اپنے امام کی توقعات کے مطابق دعاؤں کے ساتھ ایسی کوششوں میں مصروف ہوجائیں جو بالآخر اُنہیں کامیابی سے ہمکنار کردے۔ ذیل میں برطانیہ میں خدمت کی سعادت پانے والی مجلس انصاراللہ برطانیہ کی خدمت کا مختصر جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حقیقی انصاراللہ بننے کی توفیق عطا فرمائے اور اس خدمت کو قبول فرمائے۔ آمین
عالمی سطح پر صدارتی نظام کا اجراء اور مجلس انصاراللہ برطانیہ کے پہلے صدر
نومبر 1989ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ذیلی تنظیموں کے نظام میں وسعت پیدا کرتے ہوئے انہیں مزید فعّال بنانے کی خاطر بعض تبدیلیاں فرمائیں اور ملکی سطح پر صدارت کا نظام جاری فرمادیا تاکہ اس طرح یہ تنظیمیں خلیفۂ وقت کی براہ راست نگرانی میں اپنے فرائض سرانجام دینے کی ذمہ دار قرار پائیں۔ چنانچہ اُس وقت کے ناظم اعلیٰ مجلس انصاراللہ برطانیہ مکرم محمد اسلم جاوید صاحب کو پہلا صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ مقرر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کے دوسرے صدر
1996ء میں مکرم ڈاکٹر افتخار احمد ایاز صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ اور مکرم چوہدری وسیم احمد صاحب نائب صدر صفِ دوم منتخب ہوئے۔موصوف ڈاکٹر صاحب اس خدمت پر قریباً ایک سال متعین رہے۔ اس عرصہ کے دوران مجلس انصاراللہ برطانیہ کا دفتر جو مسجد فضل لندن کے عقب میں ایک کیبن میں تھا، وہ Hardwicks Way (وانڈزورتھ) میں خریدی گئی دو بلڈنگز میں سے ایک (نمبر10) میں منتقل کیا گیا۔ اسی طرح مجلس انصاراللہ کے دستور اساسی کا انگریزی میں ترجمہ کرکے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے منظوری حاصل کرنے کا مرحلہ بھی طے کیا گیا۔ نیز مجلس انصاراللہ برطانیہ کی علیحدہ رسید بُکیں طبع کروائی گئیں اور بنک میں علیحدہ اکاؤنٹ بھی کھلوایا گیا۔
اس دَور کا ایک اہم کام انصار کی تربیت کے لئے مرکز کے تعاون سے ایک فنڈ کا قیام تھا تاکہ ہر ناصر کے گھر میں MTA کی ڈش لگوائی جائے۔مکرم چوہدری وسیم احمد صاحب نائب صدر اس پروگرام کے انچار ج مقرر ہوئے اور چند احمدی انجینئرز کی مدد سے ملک بھر میں کئی سو ڈشیں نصب کی گئیں اس پر حضوررحمہ اللہ تعالیٰ نے انصاراللہ کے سالانہ اجتماع پر خوشنودی کا اظہار فرمایا۔
ایک خصوصی اجتماع کا انعقاد
1996ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ نے ارشاد فرمایا کہ مجلس انصاراللہ برطانیہ کے سالانہ اجتماع میں جو انصار شامل نہیں ہوئے تھے اُن کا ایک الگ اجتماع منعقد کیا جائے اور اس خصوصی اجتماع کے منتظمین بھی اُنہی لوگوں میں سے ہوں جو اپنے اجتماع میں شامل نہیں تھے۔ پہلے اجتماع میں شریک انصار میں سے صرف صدر مجلس کو یہ اجازت تھی کہ وہ دوسرے اجتماع میں شامل ہوسکتے تھے۔
چنانچہ یہ خصوصی اجتماع نہایت کامیابی سے منعقد ہوا جس پر حضورؒ نے خوشنودی کا اظہار فرمایا۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تیسرے صدر
7؍مئی 1997ء کو حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے مکرم ڈاکٹر افتخار احمد ایاز صاحب کو امیر جماعت احمدیہ یو کے اور ان کی جگہ مکرم رفیق احمدحیات صاحب کو صدر مجلس انصار اللہ یو کے مقرر فرمایا ۔ اس دَور میں بھی MTAکی ڈشوں کی تنصیب کا کام جاری رہا۔ بعدازاں MTA کی نشریات سکائی ٹی وی پر آنا شروع ہو گئیں۔
6؍دسمبر 1997ء کومجلس انصار اللہ یوکے کی ساتویں مجلس شوریٰ منعقد ہوئی۔
15؍مئی 1997ء کو سالانہ اجتماع انصار اللہ منعقد ہوا۔چونکہ یہ اجتماع بعض مجبوریوں کی وجہ سے اپنے پروگرام سے دو ہفتے پہلے منعقد کرنا پڑا تھا اس لئے مکرم رفیق احمد جاوید چوہدری صاحب زعیم اعلیٰ لندن نے اس اجتماع کو کامیاب بنانے کے لئے غیرمعمولی مساعی کی توفیق پائی۔
1997-98ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے مجلس انصاراللہ کے زیرانتظام متعدد مجالس سوال و جواب میں شرکت فرمائی۔ یہ مجالس اردو اور انگریزی بولنے والوں کے لئے علیحدہ علیحدہ منعقد کی جاتی تھیں۔
4ستمبر 1998ء کو اسلام آباد میں نیشنل اجتماع منعقد ہوا جبکہ 6دسمبر 1998ء کو محمود ہال لندن میں مجلس شوریٰ منعقد ہوئی ۔ اس دَور میں ماہانہ رپورٹس کارگزاری کا نظام نمایاں طور پر بہتر کیا گیا۔ 1998ء میں قیادت تبلیغ کے تحت بک سٹالز لگوائے گئے اور داعیان ِ الی اللہ کی ٹریننگ کے لئے کورسز کروائے گئے ۔
1999ء میں مجلس انصاراللہ یو کے کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کے چوتھے صدر
2001ء میں مکرم رفیق احمد حیات صاحب کے امیر بن جانے کے بعد مکرم چوہدری وسیم احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ منتخب ہوئے اور مکرم ظہیر احمد جتوئی صاحب نائب صدر صف دوم مقرر ہوئے۔

اس دور میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی ہدایت کے مطابق نئے احمدیوں کے ساتھ روابط استوار کرنے اور بچوں کی تربیت کے حوالہ سے پروگراموں کو وسعت دی گئی۔ متعدد ریجنل مجالس سوال و جواب کا انعقاد ہوا اور اکثر مجالس نے باقاعدگی سے تبلیغی سٹالز لگائے۔ تاہم نائن الیون کے واقعہ کے باعث تبلیغی پروگرام بہت متأثر ہوئے۔
4 و 5 اگست 2001ء کو مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع مسجد بیت الفتوح کے احاطہ میں منعقد ہوا جس میں 676 انصار سمیت 880 افراد شامل ہوئے۔ کسی بھی ذیلی تنظیم کی جانب سے بیت الفتوح میں منعقد ہونے والا یہ پہلا اجتماع تھا۔ اجتماع میں علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی زیرصدارت تبلیغ سیمینار منعقد ہوا۔ جبکہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ساتھ مجلس سوال و جواب کا بھی انعقاد ہوا۔
جون 2002ء میں جلنگھم میں چیریٹی واک ہوئی جس میں ایک صد مہمانوں سمیت قریباً 700 شرکاء شامل ہوئے اور 23ہزار پاؤنڈ سے زیادہ رقم اکٹھی کی گئی۔ وزیراعظم ٹونی بلیئر سمیت متعدد اہم شخصیات نے پیغامات بھجوائے۔
ستمبر 2002ء میں سالانہ اجتماع کا انعقاد ہوا ۔ اجتماع سے ایک روز قبل شام کو فیملی فورم میں سات سو سے زیادہ افراد شامل ہوئے۔ اجتماع میں تبلیغ سیمینار بھی منعقد ہوا اور حضرت مرزا عبدالحق صاحب امیر ضلع سرگودھا نے ایمان افروز تقریر کی۔ امسال اجتماع میں شامل ہونے والے انصار کی کُل تعداد 790 تھی۔
مارچ 2002ء میں مجلس انصاراللہ برطانیہ کے زیرانتظام تیسرا نیشنل بیڈمنٹن ٹورنامنٹ مسجد بیت الفتوح میں منعقد ہوا۔
2002ء میں شعبہ تبلیغ کے زیراہتمام ریجنل مجالس سوال و جواب منعقد کی گئیں۔ ایسٹ ریجن کی ایک مجلس بہت کامیاب رہی جس میں ایک صد سے زیادہ مہمان شامل ہوئے۔ شعبہ تربیت کے زیرانتظام متعدد ریجنل فورم بھی منعقد ہوئے۔ اسی سال شعبہ مال نے کُل 63500 پاؤنڈ کا سالانہ بجٹ پیش کیا جو گزشتہ سال کے بجٹ سے 38% زیادہ تھا۔ پچھلے سال کا بجٹ چالیس ہزار پاؤنڈ تھا۔
2003ء کے سالانہ اجتماع میں 72 مجالس سے 932 ؍انصار نے شرکت کی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے بابرکت دور خلافت کا یہ پہلا اجتماع تھا جس کے اختتامی اجلاس سے حضور انور نے خطاب فرمایا۔
2003ء میں ہونے والی چیریٹی واک میں 32 ہزار پاؤنڈ کی خطیر رقم اکٹھی کرکے مختلف چیریٹی اداروں میں تقسیم کی گئی۔ اس واک میں دو اراکین پارلیمنٹ ، میئر آف مرٹن اور ڈپٹی لیڈر آف لبرل ڈیموکریٹس کے علاوہ متعدد کونسلرز اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
2003ء میں منعقد ہونے والی مجلس انصاراللہ برطانیہ کی سالانہ مجلس شوریٰ سے حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے خطاب فرمایا جس میں حضور انور نے انصار کواُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور فرمایا کہ نمائندگان مجلس شوریٰ میں پاس ہونے والی تجاویزپر سارا سال عمل درآمد کروانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
امسال حضورایدہ اللہ تعالیٰ نے مجلس انصاراللہ برطانیہ کی نیشنل عاملہ کے اراکین کو ملاقات کا شرف بھی عطا فرمایا۔ اس موقع پر حضور انور نے انصار کے چندہ مجلس کا ازسرنَو تعیّن فرماتے ہوئے اسے ایک فیصد (1%) کردیا۔ نیز مجلس انصاراللہ برطانیہ کے لئے ایک رسالہ ’’انصارالدین‘‘ کی منظوری بھی عطا فرمائی۔ حضور انور نے ’’سبیل الرشاد‘‘ کا انگریزی ترجمہ کرنے کی ہدایت بھی فرمائی۔
2004ء میں مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تحت شعبہ تعلیم القرآن کا اجرا کیا گیا۔ حضورانور ایدہ اللہ کے ایک خطبہ جمعہ کے حوالہ سے انصار نے قرآن کریم کا ترجمہ سکھانے کی کلاسوں کے انعقاد کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اسی سال کے دوران حسب ضرورت روزانہ یا ہفتہ وار یہ کلاسیں 21 مقامات پر منعقد ہونے لگیں جن میں شرکاء کی تعداد چار صد سے متجاوز تھی۔
حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ کے خطبہ جمعہ فرمودہ 15 اکتوبر 2004ء کے فوراً بعد مجلس انصاراللہ برطانیہ نے لبیک کہتے ہوئے مسجد ہارٹلے پول کی تعمیر کے لئے فنڈ قائم کیا جس میں تیرہ سو انصار نے حصہ لیا اور دو لاکھ چالیس ہزار پاؤنڈ سے زیادہ کی رقم پیش کرنے کی توفیق پائی۔
شعبہ تبلیغ کے زیرانتظام اس سال کے دوران کُل 1494 انفرادی تبلیغی نشستیں منعقد ہوئیں۔ جبکہ ریجن کی سطح پر منعقدہ مجالس میں شامل ہونے والے مہمانوں کی تعداد یوں تھی: ایسٹ لندن میں 46۔ بریڈفورڈ میں 22۔ برمنگھم میں 46۔ کرائیڈن میں 46۔ ہیز میں 23۔ بیت الفتوح ریجن میں 47۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر تبلیغی لیکچرز کا بھی اہتمام کیا گیا۔ چنانچہ ساؤتھ آل میں منعقدہ لیکچر میں 50 جبکہ ایڈنبرا میں ہونے والے دولیکچرز میں 40 مہمان شامل ہوئے ۔
مجالس کے عہدیداران کے لئے ریجنل ریفریشر کورسز کا انعقاد بھی کیا گیا۔ نیز شعبہ مال نے دسمبر 2004ء میں ختم ہونے والے اپنے سال کے لئے ایک لاکھ 45 ہزار پاؤنڈ کے بجٹ کی منظوری دی۔
اپریل 2004ء سے مجلس انصاراللہ برطانیہ کا دو ماہی تربیتی و تعلیمی رسالہ ’’انصارالدین‘‘ شائع ہونا شروع ہوگیا۔ اس کے مدیراعلیٰ مکرم ڈاکٹر شمیم احمد صاحب اور مدیر (اردو) کے طور پر خاکسار محمود احمد ملک کو خدمت کی سعادت ملی۔
6جون 2004ء کو یارکشائر میں منعقد ہونے والی چیرٹی واک میں 750 سے زائد افراد شامل ہوئے جن میں سے 635 نے واک میں حصہ لیا۔ 50ہزار پاؤنڈ کی رقم جمع کرکے پانچ خیراتی اداروں میں تقسیم کی گئی۔ اس تقریب میں لوکل میئر اور چیف کانسٹیبل آف یارکشائر کے علاوہ بہت سے کونسلرز بھی شامل ہوئے۔
2004ء میں مجلس انصاراللہ برطانیہ کے سالانہ اجتماع میں 995؍انصار شامل ہوئے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ کے ارشاد پر امسال سیرۃالنبی ﷺ اور ذکرحبیب کے عنوان پر خصوصی تقاریر شامل کی گئیں۔ حضورانور نے اختتامی خطاب فرمایا۔
علم انعامی ساؤتھ ویسٹ ریجن کو دیا گیا جبکہ مجالس کے مقابلہ میں لیوٹن کی مجلس اوّل قرار پائی۔
2005ء میں ریجنل سطح پر ریفریشر کورسز کا اہتمام کیا گیا۔ نیز ریجنل اجتماعات 9 ریجنز میں منعقد ہوئے۔
12جون 2005ء کو ہارٹلے پول میں سالانہ چیریٹی واک کا انعقاد عمل میں آیا جس میں قریباً نو صد انصار شامل ہوئے۔ اس واک کے نتیجہ میں پچاس ہزار پاؤنڈ سے زیادہ رقم اکٹھی کرکے چیریٹی اداروں میں تقسیم کی گئی۔
حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے ازراہ شفقت مجلس انصاراللہ برطانیہ کو ہارٹلے پُول میں مسجد کی تعمیر کی ذمہ داری عطا فرماتے ہوئے 5 لاکھ پاؤنڈ اکٹھے کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے 6 لاکھ 84 ہزار پاؤنڈ اکٹھے کئے گئے اور مسجد کی تعمیر کے بعد11نومبر 2005ء کو حضورانور نے اس کا افتتاح فرمایا۔
حضورانور ایدہ اللہ کی ہدایت پر نماز کی ادائیگی کی طرف توجہ اور تعلیم القرآن کلاسز کا پروگرام اس سال کے دوران بھرپور طریق پر جاری رہے۔ شعبہ تبلیغ کے تحت 680 انفرادی نشستوں کے علاوہ 8 مجالس سوال و جواب منعقد ہوئیں۔ ویڈیو سٹنگز کی تعداد 59 تھی۔ 23 لیکچرز دیئے گئے۔ مہمانوں کی کُل تعدا د 244 رہی۔ پانچ تبلیغی سٹالوں کے علاوہ 8 تبلیغی نمائشوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ریڈیو پر ایک انٹرویو دیا گیا اور 23 تبلیغی ریفریشر کورسز منعقد ہوئے۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع23۔ 24 اور 25ستمبر 2005ء کو مسجد بیت الفتوح میں منعقد ہوا۔
11جون 2006ء کو مجلس انصاراللہ برطانیہ کی سالانہ چیریٹی واک منعقد ہوئی جو اسلام آباد (ٹلفورڈ) سے شروع ہوکر حدیقۃالمہدی میں اختتام پذیر ہوئی۔ 1073؍افراد سے زیادہ شرکاء نے 70 ہزار پاؤنڈ سے زائد رقم اکٹھی کی۔ مہمانوں میں میئر آف آلٹن، ڈپٹی میئر آف فارنہیم اور متعدد کونسلرز شامل تھے۔ برطانیہ کے وزیرکھیل Richard Caborn نے خصوصی پیغام بھی بھجوایا۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کی سالانہ مجلس شوریٰ اور سالانہ اجتماع کا انعقاد 3۔4اور 5 نومبر 2006ء کو مسجد بیت الفتوح کے احاطہ میں ہوا۔ اجتماع کے دوران ایک تبلیغی سیمینار اور ایک وصیت فورم بھی منعقد کیا گیا۔ چیریٹی واک کے نتیجہ میں اکٹھی کی جانے والی رقم میں سے 34 ہزار پاؤنڈ کی خطیر رقم کے چیک بھی چند خیراتی اداروں میں تقسیم کئے گئے۔ اختتامی تقریب کی صدارت حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمائی جس میں مجلس مورڈن کو علم انعامی عطا فرمایا۔ اجتماع میں 1112 ؍انصار اور ڈیڑھ صد سے زائد مہمان شامل ہوئے۔
2006ء میں تبلیغی کارگزاری میں ہمسایوں سے تعلقات بہتر بنانے اور ریجنل سطح پر مجالس سوال و جواب کے انعقاد پر زور دیا گیا۔ تربیتی میدان میں خاص طور پر ’ہفتۂ نماز‘ منایا گیا۔ نظام وصیت کے حوالہ سے کوششیں جاری رکھی گئیں۔ مجلس انصاراللہ برطانیہ کے شعبہ اشاعت کے تحت ایک DVD تیار کی گئی جس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تمام علمی کام موجود ہے۔ مجلس انصاراللہ کی تجنید کے مطابق برطانیہ کے بارہ ریجنز کی 85 مجالس میں انصار کی تعداد 2273 تھی۔
2006ء میں انصار نے ہارٹلے پُول مسجد کی تعمیر کیلئے سات لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم پیش کرنے کے علاوہ مسجد فضل کے بالمقابل ایک مکان بطور دفتر و مہمان خانہ خریدنے کی توفیق پائی جسے حضورانور نے ’’سرائے انصار‘‘ کا نام عطا فرمایا اور 21 جولائی 2007ء کو تشریف لاکر اس کا باقاعدہ افتتاح فرمایا۔
10؍جون2007ء کو سالانہ چیریٹی واک حدیقۃالمہدی میں منعقد ہوئی جس میں ایک لاکھ 21 ہزار 500پاؤنڈ کی رقم جمع کرکے لوکل چیریٹیز کو دی گئی ۔
2007ء میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد پر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے ہارٹلے پُول کی مسجد کی تعمیر کے لئے قبل ازیں پیش کی جانے والی رقم میں ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ کا مزید اضافہ کرنے کا وعدہ کیا اور فوری طور پر 80ہزار پاؤنڈ پیش کردیئے۔
تعلیم القرآن کلاسز کی رپورٹ کے مطابق 2007ء کے دوران مختلف مجالس میں لفظی ترجمہ سکھانے کی دو ہزار سے زائد کلاسیں منعقد ہوئیں جن سے اڑھائی ہزار سے زائد انصار نے استفادہ کیا۔ اس کے علاوہ ہفتہ میں تین بار انٹرنیٹ کے ذریعہ کلاسوں کا پروگرام بھی جاری کیا گیا۔ شعبہ تبلیغ کے تحت 2007ء کے دوران 5258 انفرادی تبلیغی نشستیں منعقد ہوئیں۔ جبکہ 15 مجالس سوال و جواب، 770 ویڈیو دکھانے کی نشستیں منعقد ہوئیں۔ مجموعی طور پر 2706 مہمانوں نے استفادہ کیا۔ 143 تبلیغی نمائشوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 26۔27 اور 28؍اکتوبر 2007ء کو مسجد بیت الفتوح مورڈن میں منعقد ہوا جس میں 1230انصار اور 285 مہمان شامل ہوئے۔ پہلے روز مجلس شوریٰ منعقد ہوئی۔ اجتماع کے دوران علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ ایک تربیتی فورم اور ایک تبلیغی سیمینار بھی منعقد ہوا۔ اس اجتماع کے ناظم اعلیٰ مکرم رفیق احمد جاوید صاحب تھے۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کے پانچویں صدر
جنوری 2008ء سے نئے منتخب صدر مکرم ولید احمد صاحب اور نائب صدر صف دوم مکرم ڈاکٹر منصور احمد ساقی صاحب نے ذمہ داریاں سنبھالیں۔
19 اور 20جنوری 2008ء کو بیت الفتوح میں منعقد ہونے والے ریفریشر کورس میں حضور انور ایدہ اللہ نے تشریف لاکر اہم نصائح فرمائیں۔
2008ء صد سالہ خلافت جوبلی کے حوالہ سے ایک خصوصی سال تھا اور اسی لئے مجلس انصاراللہ برطانیہ نے اپنی علیحدہ چیریٹی واک منعقد کرنے کی بجائے جماعت احمدیہ کی اجتماعی چیریٹی واک میں ضَم ہوکر اس کو تعاون فراہم کیا۔ چنانچہ تینوں ذیلی تنظیموں کی مدد سے سرانجام پانے والے اس اہم پروگرام کے نتیجہ میں دو لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم اکٹھی کرکے 25 چیریٹی اداروں میں تقسیم کی گئی۔
امسال صد سالہ خلافت جوبلی کے حوالہ سے رسالہ ’’انصارالدین‘‘ نے ایک خصوصی نمبر شائع کیا۔
اس سال کی ایک اہم پیش رفت اردو زبان میں لفظی ترجمہ قرآن کے سلسلہ میں پہلے پارہ کی اشاعت ہے۔
صدسالہ خلافت جوبلی کے سلسلہ میں 20اپریل کو مسجد بیت الفتوح میں ایک جلسہ منعقد ہوا جس میں 2750؍افراد شامل ہوئے۔ خلافت جوبلی کے حوالہ سے اس سال ایک مشاعرہ بھی منعقد ہوا جس میں سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بھی ازراہ شفقت شرکت فرمائی۔
2008ء کے دوران ہارٹلے پول مسجد کیلئے فنڈز کی فراہمی بھی قابل ذکر تھی۔
2008ء میں شعبہ تبلیغ میں 5258 انفرادی نشستیںاور 770 ویڈیو نشستیں منعقد ہوئیں ۔ 143 تبلیغی نمائشوں کا انعقاد ہوا۔ 2706 مہمانوں نے انصاراللہ کے تحت مختلف پروگراموں میں شمولیت اختیار کی۔دوران سال اللہ تعالیٰ نے انصاراللہ کے ذریعہ 13 افراد کو قبول احمدیت کی توفیق عطا فرمائی۔الحمدللہ
2009ء میں شعبہ تربیت نے صلوٰۃ کیلنڈر اور معلوماتی CD تیار کی جو صرف ایک ایک پاؤنڈ کے عوض انصار کو مہیا کی گئی۔CD میں نماز سے متعلق تمام تر معلومات تحریری اور تصویری زبان میں پیش کی گئیں۔ امسال انگریزی زبان میں لفظی ترجمہ قرآن کے سلسلہ میں پہلے پارہ کی اشاعت ایک خوش کُن امر تھا۔
2009ء میں 15 ریجنل مجالس سوال و جواب کا انعقاد ہوا جن میں مجموعی طور پر 704 مہمان شامل ہوئے۔ دورانِ سال اللہ تعالیٰ نے انصاراللہ کے ذریعہ 20 افراد کو قبول احمدیت کی توفیق عطا فرمائی۔ الحمدللہ
شعبہ ایثار (خدمت خلق) کے تحت گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی عید کے موقع پر غرباء میں یکصد سے زائد تحائف کے پیکٹس تقسیم کئے گئے اور مفلس اور بے گھر افراد کو کھانا کھلانے کے سلسلے میں بھرپور کام ہوا۔ امسال 1636 گھرانوں کو خوراک بھی مہیا کی گئی۔
شعبہ تعلیم نے تربیتِ اولاد کے حوالہ سے حضرت مصلح موعودؓ کے ارشادات پر مشتمل ایک کتابچہ شائع کرکے مفت تقسیم کیا۔ اس شعبہ نے حضرت مسیح موعودؑ کی کئی کتب کی آڈیوز تیار کرکے CD اور MP3 Player میں پیش کیں۔
24اور25 جنوری 2009ء کو مسجد بیت الفتوح مورڈن میں ریفریشر کورس کا انعقاد کیا گیا جس میں 423 عہدیداران شامل ہوئے۔
2009ء میں چیریٹی واک کا انعقاد برمنگھم میں ہوا جس میں دو ہزار سے زیادہ افراد شامل ہوئے اور 93ہزار پاؤنڈ سے زائد رقم اکٹھی کرنے کی توفیق پائی جو 15 خیراتی اداروں میں تقسیم کی گئی۔ اس پروگرام کی مقامی طور پر بہت تشہیر ہوئی اور اس موقع پر لارڈ میئر اور مقامی ممبر آف پارلیمنٹ کے علاوہ لیمنگٹن اور سپا کے ممبر آف پارلیمنٹ اور متعدد دیگر اہم افراد بھی تشریف لائے۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 2009ء اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں دو ہزار سے زیادہ انصار شامل ہوئے۔ انہی ایام میں لجنہ اماء اللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع بھی منعقد ہوا اور انصار نے اپنے اجتماع کے علاوہ لجنہ کے اجتماع کو کامیاب بنانے کے لئے بھی ضیافت، پارکنگ اور دیگر متعدد امور سے متعلق ڈیوٹیاں دینے کی توفیق پائی۔
مجلس انصاراللہ برطانیہ کے چھٹے صدر
جنوری 2010ء میں مکرم چوہدری وسیم احمد صاحب دوبارہ صدر مقرر ہوئے ۔ اس سال دعوت الی اللہ میں وسعت پیدا کرتے ہوئے ہر مجلس کو مخصوص دیہات بھی تبلیغی سرگرمیوں کے لئے الاٹ کیے گئے جس کی ہفتہ وار رپورٹس حضور اقدس کی خدمت میں پیش کی جا تی رہیں ۔


2011ء میں جب ایک امریکی پادری نے قرآن کریم اور آنحضور ﷺ کے خلاف ہرزہ سرائی کی تو سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 25مارچ 2011ء کے خطبہ جمعہ میں جماعت احمدیہ کو اسلام کے حقیقی پیغام اور آنحضور ﷺ کی سیرت مقدّسہ کو دنیا کے ہر خطّہ میں متعارف کروانے کا لائحہ عمل دیا۔ مجلس انصاراللہ برطانیہ نے بھی اپنے آقا کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے غیرمعمولی مساعی کی توفیق پائی۔ شعبہ تبلیغ کے تحت متعدد ریجنل مجالس سوال و جواب منعقد کرنے کے علاوہ مختلف دیہات اور قصبوں کے سکولوں، کالجوں اور لائبریریوں میں قرآن کریم سے متعلق نمائشوں کا انعقاد کیا گیا۔ 831 تبلیغی سٹالز لگائے گئے جن پر 11068 افراد تشریف لائے۔ قرآن کریم سے متعلق نمائشوں کی تعداد 120 تھی جن کو دیکھنے کے لئے 4358 غیرازجماعت افراد تشریف لائے۔ ایک لاکھ 45ہزار 745 گھروں میں جاکر Millenium لیفلٹس تقسیم کئے گئے۔ 96 ہزار سے زیادہ متفرق لٹریچر بھی دیا گیا۔ امسال 722 افراد سے مستقل رابطے ہوئے اور خدا تعالیٰ کے فضل سے 19 افراد بیعت کرکے سلسلہ عالیہ احمدیہ میں داخل ہوئے۔ الحمدللہ۔
2011ء میں چیریٹی واک کا انعقاد مسجد بیت الفتوح مورڈن میں ہوا جس میں مقامی رکن پارلیمنٹ Mr. Edward Davey MPجو وزیر بھی تھے، نیز Ms Jane Ellison رکن پارلیمنٹ برائے بیٹرسی، رکن یورپین پارلیمنٹ، ممبران لندن اسمبلی، مرٹن بارو اور سٹن کے میئرز اور کونسلرز کی بڑی تعداد شامل ہوئی۔ سات میل کی اس مختصر واک میں 1800 شرکاء شامل ہوئے جنہوں نے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم اکٹھی کی جو 24 خیراتی اداروں میں تقسیم کی گئی۔ اس رقم میں سے 35 ہزار پاؤنڈ ہیومینٹی فرسٹ کے ذریعہ افریقی ممالک خصوصاً بورکینافاسو میں آنکھوں کے آپریشنز کے لئے دیئے گئے جبکہ مالی میں ایک ماڈل گاؤں کی تعمیر کے لئے 50 ہزار پاؤنڈ کا عطیہ بھی پیش کیا گیا۔
2012ء میں لندن میں اولمپک گیمز کے انعقاد کی وجہ سے مجلس انصاراللہ برطانیہ کی خصوصی توجہ تبلیغ کی طرف رہی۔ اس موقع پر خصوصی پوسٹ کارڈز بھی شائع کروائے گئے تھے جو چار لاکھ کی تعداد میں تقسیم کئے گئے۔ دس ہزار کی تعداد میں دو کتب World Crisis اور Pathway to Peace تقسیم کی گئیں جبکہ کتاب Life of Muhammad ساڑھے بارہ ہزار کی تعداد میں تقسیم کی گئی۔ اس سال 948 تبلیغی سٹالز لگائے گئے جن کے ذریعہ قریباً 15 ہزار افراد تک پیغام پہنچا۔ قرآن کریم کی نمائشوں کی تعداد 2012ء میں 108 تھی جنہیں 6284 غیرازجماعت افراد نے دیکھا۔ 468 دیہات کے 82644 گھروں پر لیفلٹنگ کی گئی۔ جبکہ مختلف ذرائع سے 396مستقل تبلیغی روابط قائم ہوئے۔
16 مارچ 2013ء کو مجلس انصاراللہ برطانیہ نے پودے لگانے کی ایک مہم میں حصہ لیتے ہوئے ساڑھے آٹھ ہزار پودے لگانے کی توفیق پائی۔ اس مہم میں کُل 197 انصار شامل ہوئے۔ مقامی میڈیا میں اس مہم کی تشہیر ہوئی نیز لوکل رکن پارلیمنٹ Mr. Peter Lily نے موقع پر پہنچ کر انصار کے جذبہ کو سراہا۔
جماعت احمدیہ برطانیہ کی صد سالہ تقریبات کے حوالہ سے مجلس انصاراللہ برطانیہ نے امسال اپنے لئے جو ٹارگٹ مقرر کیا وہ انسانی خدمات کے حوالہ سے نہایت اہم تھا۔ مجلس نے تین ہزار آنکھوں کے آپریشن کروانے اور افریقی ممالک میں بیس کوئیں کھدوانے کے لئے رقوم کی فراہمی کا وعدہ کیا۔ اس وعدہ کو پورا کرنے کے لئے 30؍جون 2013ء کو مانچسٹر میں ہونے والی مجلس انصاراللہ برطانیہ کی سالانہ چیریٹی واک کے حوالہ سے خاص مساعی کی گئیں۔ چنانچہ اس واک میں دو ہزار سے زائد افراد شامل ہوئے جن میں مانچسٹر کے لارڈ میئر، پولیس کمشنر اور دو مقامی اراکین پارلیمنٹ بھی شامل تھے۔ واک کے شرکاء نے اڑھائی لاکھ پاؤنڈ سے زائد کی خطیر رقم جمع کی۔ یہ رقم قریباً ایک سو مختلف خیراتی اداروں میں تقسیم کی گئی تاہم اس میں سے 90؍ہزار پاؤنڈ ہیومینٹی فرسٹ کو بورکینافاسو (افریقہ) میں آنکھوں کے آپریشن کے لئے مہیا کئے گئے۔ جبکہ 30 ہزار پاؤنڈ افریقہ میں کوئیں کھُدوانے اور نلکے لگانے کے لئے مہیا کئے گئے۔ اس کے علاوہ برطانیہ کے مختلف علاقوں کے 19 منتخب میئرز کی چیریٹیز کو بھی عطایا دیے گئے۔
2013ء میں شعبہ تبلیغ کے زیرانتظام 846 دیہات میں 1848 تبلیغی سٹالز لگائے گئے جن کے ذریعہ سے 85ہزار سے زیادہ افراد نے اسلام احمدیت کے بارہ میں معلومات حاصل کیں۔ اسی طرح قرآن کریم کی نمائشوں اور مجالس سوال و جواب کی تعداد امسال 276 رہی جن کے نتیجہ میں 11376 افراد تک پیغامِ حق پہنچا۔ منتخب دیہات میں اڑھائی لاکھ سے زیادہ لیفلٹس گھروں کے دروازوں پر جاکر پیش کئے گئے۔ دیگر لٹریچر بھی دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ کی تعداد میں تقسیم ہوا جبکہ کتاب ’’لائف آف محمدؐ ‘‘ بھی 28 ہزار کی تعداد میں تقسیم کی گئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں