محاسبۂ نفس اور اس کی اہمیت

(مطبوعہ انصارالدین یوکے مارچ و اپریل 2022ء)

(چودھری امتیاز احمد)

قرآن کریم میں خداتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
اے مومنو! اللہ کا تقوی اختیار کرو اورچاہیے کہ ہر جان(ہر آن)اس بات پر نظر رکھے کہ اس نے کل کے لیے آگے کیا بھیجا ہے اور تم سب اللہ کا تقوی اختیار کرو (اور یاد رکھو کہ) اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔ اور ان لوگوں کی طرح نہ بنو جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا۔ سو اللہ نے بھی ان کواپنی جانوں کا فائدہ بھلا دیا۔ ایسے ہی لوگ ہیں جو اطاعت سے باہر نکلنے والے(یعنی بے راہ روی اختیار کرنے والے) ہیں۔ (الحشر آیات 19،20)
ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے تقویٰ اختیار کرنے کی تلقین کی ہے اور ساتھ ہی فرمایا ہے کہ تقویٰ اختیار کرنے کا لازمی نتیجہ یہ ہونا چاہیے کہ تم میں سے ہر ایک کی نگاہ ہر آن اس بات پر رہے کہ اس کے موجودہ اعمال و افعال کیا ہیں اورمستقبل میں ان کا کیا نتیجہ ظاہر ہونے والا ہے۔ اسی کا نام محاسبہ نفس ہے۔ یعنی ہر شخص کو چاہیے کہ وہ ہرآن اپنا محاسبہ کرتا رہے اور دیکھتا رہے کہ وہ اپنے اعمال و افعال کے لحاظ سے اپنے لیے آگے کیا بھیج رہا ہے اور اس کا کیا انجام ہونے والا ہے۔
ایک اَور جگہ اللہ تعالیٰ نے محاسبۂ نفس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مستقبل کی فکر کرنے اورایسے اعمال بجا لانے کی تلقین فرمائی ہے کہ جس کے نتیجہ میں وہ صراط مستقیم پر گامزن رہتے ہوئے اپنی زندگی کے اصل اور حقیقی مقصد میں کامیاب ہو سکیں اورساتھ ہی اس کے محاسبۂ نفس سے کام لیتے ہوئے اپنی موجودہ اور آئندہ زندگیاں سنوارنے والوں کو کامیابی کی بشارت دی ہے۔ چنانچہ فرماتا ہے: اور اپنے نفوس کے لیے (کچھ) آگے بھیجو۔ او ر اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ تم ضرور اس سے ملنے والے ہو۔ اور مومنوں کو (اس امر کی) بشارت دے دے۔ (البقرہ آیت 224)
اس آیت میں نفوس کے لیے کچھ آگے بھیجنے سے مراد یہی ہے کہ ابھی سے اپنے نفسوں کا محاسبہ کر کے اس امرکا جائزہ لیتے رہو کہ تم آئندہ زندگی کو سنوارنے کے لیے فی الوقت کیا اعمال بجا لا رہے ہو۔ ایسے لوگوں کو جو پہلے ہی سے آئندہ کی فکر رکھنے والے ہوں خدا نے بشارت دی ہے کہ وہ بہرحال کامیاب ہوں گے اور جب قیامت کے روز اپنے مولا کے روبرو پیش ہوں گے تو انہیں کسی قسم کی خجالت اور شرمندگی اٹھانی نہیں پڑے گی بلکہ وہ یہ دیکھ کر کہ ان کا خدا ان سے راضی ہے، خوش ہوں گے۔ چنانچہ ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ کے دوران صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو محاسبہ نفس کی پُرزور تلقین کرتے ہوئے فرمایا:
حساب خداوندی سے پہلے اپنے اعمال کی جانچ پڑتال کر لو اور عذاب سے پہلے اس دن کے لیے راستہ تیار کر لو اور وقت سے پہلے کوچ کا سامان مہیا کر لو۔ کیونکہ وہ عدل اور انصاف اور فیصلہ برحق کا مقام ہے۔ جس نے پہلے سے ڈرایا اور اس نے کسی قسم کی کوتاہی کے بغیر اپنا فرض ادا کر دیا۔ (خطبات نبوی صفحہ54)
اس خطبہ میں آنحضرتﷺ نے تلقین فرمائی ہے کہ قبل اس کے کہ خدا تم سے حساب لے تم خود ہی اپنے نفسوں اور اعمال کا محاسبہ کر کے اپنی ہر کجی کو دُور کر لو۔ یعنی قبل اس کے کہ موت آ کر اعمال کے سلسلہ کو ختم کر دے تمہیں چاہیے کہ تم اپنا محاسبہ کر کے صحیح جادۂ عمل پر گامزن ہو جاؤ۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام محاسبۂ نفس کی اہمیت کو ایک نہایت ہی لطیف مثال سے واضح کرتے ہوئے ارشادفرماتے ہیں:
’’ہر ایک نور یا اندھیرا پہلے دل میں پیدا ہوتا ہے اور پھر رفتہ رفتہ تمام بدن پر محیط ہو جاتا ہے۔سو اپنے دلوں کو ہر دم ٹٹولتے رہو۔ اور جیسے پان کھانے والا اپنے پانوں کو پھیرتا رہتا ہے اور ردّی ٹکڑے کو کاٹتا ہے اور باہر پھینکتا ہے اسی طرح تم بھی اپنے دلوں کے مخفی خیالات اور مخفی عادات اور مخفی جذبات اور مخفی ملکات کو اپنی نظر کے سامنے پھیرتے رہواور جس خیال یا عادت یا ملکہ کوردّی پاؤ اس کو کاٹ کر باہر پھینکو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تمہارے سارے دل کو ناپاک کر دیوے اور پھر تم کاٹے جاؤ۔ ‘‘
(ازالہ اوہام صفحہ827)
آپؑ نے محاسبہ نفس کی تلقین کے علاوہ اس امرپر بھی روشنی ڈالی ہے کہ محاسبہ نفس کا معیار کیا ہونا چاہیے۔ چنانچہ نہایت پُردرد انداز میں فرماتے ہیں:
’’خدا سے ڈرتے رہو اور تقوی اختیار کرو اور مخلوق کی پرستش نہ کرو اور اپنے مولیٰ کی طرف منقطع ہو جاؤ اور دنیا سے دل برداشتہ رہو اور اسی کے ہو جاؤ اور اسی کے لیے زندگی بسر کرو اور اس کے لیے ہر ایک ناپاکی اور گناہ سے نفرت کرو کیونکہ وہ پاک ہے۔ چاہیے کہ ہر ایک صبح تمہارے لیے گواہی دے کہ تم نے تقوی سے رات بسر کی اور ہر ایک شام تمہارے لیے گواہی دے کہ تم نے ڈرتے ڈرتے دن بسر کیا۔‘‘ (کشتی نوح صفحہ17)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں قرآن مجید، احادیث نبویﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیش بہا نصائح کی روشنی میں اپنے نفسوں کا ہر آن محاسبہ کرنے اور اصلاح نفوس کے ذریعہ ہر آن اسلام کے مقرر کردہ جادۂ عمل پر گامزن رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا ارحم الراحمین

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں