محترمہ منصورہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19ستمبر 2011ء میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مکرم رانا عبدالرزاق خاں صاحب نے اپنی بڑی بہن محترمہ منصورہ بیگم صاحبہ کا مختصر ذکرخیر کیا ہے۔

مکرمہ منصورہ بیگم صاحبہ قریباً 1939ء میں مکرم رانا عبداللطیف خاں صاحب ولد حضرت چوہدری عبدالحمید خاں صاحبؓ کے ہاں کاٹھگڑھ ضلع ہوشیارپور میں پیدا ہوئیں ۔ ہم پانچ بہنیں اور تین بھائی تھے۔ ہماری یہی بہن ہماری تعلیم و تربیت کا خیال رکھتی۔ قرآن بھی پڑھایا۔
1962ء میں ان کی شادی ہمارے ماموں زاد مکرم رانا محمد حنیف خاں صاحب ولد مکرم رانا عبدالستار خاں صاحب کاٹھگڑھی آف ککی نو شورکوٹ سے ہوئی ۔ 1965ء میں جب ہم دو بھائی ربوہ میں پڑھنے لگے تو اس بہن نے رضاکارانہ طور پر ربوہ میں ٹھہر کر ہمارا بہت خیال رکھا۔ پھر 1967ء میں خاکسار بغرضِ تعلیم لاہور گیا تو رہائش اپنی اسی بہن کے ہاں رکھی۔ آپ خدمت دین میں ہمیشہ پیش پیش رہتیں ۔ پہلے لاہور اور پھر ککی نو شورکوٹ میں خوب خدمت کی توفیق پائی۔ بہت مہمان نواز تھیں ۔ مرکز سے آنے والے مہمانوں کے لئے بستر علیحدہ بنوائے ہوئے تھے۔ صاف گوئی اور ہر کسی کا احترام ان کا شیوہ تھا۔ صوم و صلوٰۃ کی بہت پابند تھیں اورجماعت کے لئے بہت غیرت رکھتی تھیں ۔ تبلیغ اور تربیت میں بہت مستعد تھیں ۔ لوگوں کے دکھ درد بلاتفریق بانٹنے کی کوشش میں ہر وقت رہتیں ۔ احمدی یا غیر احمدی کی وفات ہوجاتی تو فوراًپہنچ جاتیں ۔ مہمانوں کو سنبھالتیں اور اپنے گھر سے کھانا بھجواتیں ۔ وہ کسی کا بھی دکھ دیکھ نہیں سکتی تھیں ۔ اپنے دو بیٹوں اور دو بیٹیوں کی بھی بہت اچھی تربیت کی اوربچوں کی شادی کے بعد ربوہ میں ایک کنال کا پلاٹ لے کر چاروں بچوں میں تقسیم کردیا اور سب کو لے کر وہاں منتقل ہوگئیں ۔
7مارچ 2011ء کو حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے کینیڈا میں آپ کی وفات ہوئی۔ موصیہ تھیں ۔ جنازہ ربوہ لایا گیا اور بہشتی مقبرہ میں تدفین ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں