محترم بشیر احمدمہار صاحب درویش

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم چودھری رفیع احمد گجراتی صاحب نے اپنے سسر محترم بشیر احمد صاحب مہار کا ذکرخیر کیا ہے۔ آپ کی خودنوشت سوانح سے اختصار قبل ازیں 2؍دسمبر 2005ء کے اخبار کے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں کیا جاچکا ہے۔ کچھ اضافی امور ذیل میں پیش ہیں ۔
محترم بشیر احمد مہار صاحب تہجد گزار، خاموش طبع اور پُروقار شخصیت کے مالک تھے۔ زمانہ درویشی نہایت صبر و استقامت و قناعت کے ساتھ گزارا۔ اپنی زندگی میں ہی آبائی جائیداد کی تشخیص کروا کے حصہ جائیداد ادا کردیا تھا۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے خاص لحن عطا فرمایا تھا۔ بلند آواز اور خوش الحانی سے اذان دیا کرتے تھے جسے سن کر نمازی خودبخود مسجد کی جانب گامزن ہو جاتے تھے۔ دفتری اوقات کے بعد آپ نے ذریعہ معاش کے لئے بھینسیں پالی ہوئی تھیں ۔ بہت ایماندار تھے اور علاقہ بھر میں خالص دودھ فروخت کرنے والوں میں آپ کا شہرہ تھا۔ آپ کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ پانچوں بیٹیاں شادی شدہ ہیں جبکہ بیٹا ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا جوگم ہوگیا اور پھر اس کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
محترم بشیر احمد مہار صاحب بعمر84 سال 13؍نومبر 2008ء کو قادیان میں وفات پاگئے۔ تدفین بہشتی مقبرہ کے قطعہ درویشان میں ہوئی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے آپ کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں