محترم حکیم عطاء الرحمٰن صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18 ؍اکتوبر 2005ء میں مکرم ضیاء الرحمٰن صاحب نے اپنے والد محترم حکیم عطاء الرحمٰن صاحب معلم وقف جدید کا ذکر خیر کیا ہے۔
محترم حکیم صاحب میلواں ضلع گورداسپور میں 1924ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد مدرسہ احمدیہ قادیان میں دو تین سال پڑھا۔ تقسیم ملک کے بعد ضلع سیالکوٹ کے گاؤں اسلم پور میں رہائش اختیار کی اور طبابت کا پیشہ اپنایا۔ 1957ء کے جلسہ سالانہ پر ربوہ آئے تو حضرت مصلح موعودؓ کا خطاب سن کر اپنے آپ کو وقف کر دیا۔ آپ کی ڈیوٹی بطور معلم وقف جدید ضلع سیالکوٹ کے ہی ایک قریبی گاؤں میں لگائی گئی۔ آپ نے سب سے پہلے اپنے گاؤں میں احمدیہ مسجد بنوائی۔ اس کے بعد جہاں بھی آپ متعین ہوئے، آپ نے نئی مسجد بنوائی یا پرانی مسجد کو درست کروایا۔ معلمین وقف جدید کی ابتدائی کلاسیں مسجد مبارک میں لگا کرتی تھیں۔ آپ کو ان کلاسوں میں پڑھانے کا موقع بھی ملتا رہا۔ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا بڑے انہماک سے مطالعہ کرتے اور اسی کی برکت تھی کہ B.A اور M.A کے طلبا بھی آپ سے اردو، عربی اور فارسی پڑھتے۔ سینکڑوں لڑکوں اور لڑکیوں کو آپ نے ناظرہ کے علاوہ باترجمہ قرآن مجید پڑھایا اور نماز باترجمہ یاد کروائی۔
آپ کو پنجاب کے کئی اضلاع میں خدمت کا موقع ملا لیکن زیادہ عرصہ ڈسکہ شہر میں رہے جو ہمارے گاؤں سے قریب تھا۔ گاؤں سے شہر آنے والوں کی خوب مہمان نوازی کرتے۔ مرکز سلسلہ سے بھی بہت پیار تھا چنانچہ 1966ء میں دارالعلوم شرقی میں مکان بنوایا اور گھر کے دو تین افراد یہاں بھجوادئیے۔ پھر 1971ء میں ہم مستقل طور پر ربوہ منتقل ہوگئے۔ آپ نے اپنے ایک بیٹے حافظ حفیظ الرحمٰن مربی سلسلہ و نائب ناظر مال خرچ کو قرآن کریم بھی حفظ کروایا۔ اپنے سب بچوں کا خلیفہ وقت سے ذاتی تعلق قائم کرنے کی کوشش کرتے۔
1978ء میں آپ نے اپنے اٹھائیس سالہ موصی بیٹے کی اچانک وفات پر کمال صبر کا نمونہ دکھایا۔ 1979ء میں آپ کی اہلیہ کا بھی انتقال ہوگیا، وہ بھی موصیہ تھیں۔ اس کے کچھ عرصہ بعد آپ نے صحت کی خرابی کی بناء پر دفتر سے بلاتنخواہ رخصت لے لی۔ رخصت ختم ہونے میں ابھی چند یوم باقی تھے کہ مجھے فرمایا کہ 9,8 ہزار روپے کی ضرورت ہے، میں نے حصہ جائیداد ادا کرنا ہے۔ خاکسار نے عرض کی کہ اس معاملہ میں آپ بالکل فکر نہ کریں، ویسے بھی اتنی جلدی کی ضرورت نہیں مگر آپ نے بڑی وضاحت سے کہا کہ چند دن میں انتظام ضروری ہے۔ اس کے پانچویں دن ہی 58 سال کی عمر میں 13 جون 1981ء کو آپ کی اچانک وفات ہوگئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں