محترم حکیم غلام رسول صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍اکتوبر 2003ء میں محترم حکیم غلام رسول صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب لکھتے ہیں کہ محترم حکیم صاحب 1910ء میں مکرم میاں محمد بخش صاحب آف مدکی ضلع فیروز پور کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد طب کی تعلیم حاصل کی اور اسی پیشہ سے وابستہ ہوگئے۔ تعلق اہل حدیث مسلک سے تھا۔ مکرم چودھری غلام دستگیر صاحب سابق امیر ضلع فیصل آباد آپ کے گاؤں میں سکول ٹیچر تھے۔ اُن سے تعارف ہوا اور تبلیغ کا سلسلہ چل نکلا۔ اُن کی دعوت پر قادیان جانے پر آمادہ ہوئے لیکن شرط رکھی کہ دن کے وقت احمدیوں کا جلسہ سنوں گا اور رات کو احرار کا۔ چنانچہ 1942ء میں جلسہ سالانہ کے موقع پر بیعت کی توفیق پائی۔
واپس گھر آئے تو شدید مخالفت ہوئی اور والد نے گھر سے بھی نکال دیا۔ دعوت الی اللہ کا ایسا جوش تھا کہ مخالفین کے جلسہ میں بھی جاتے اور تبلیغ کرتے۔ کئی بار مارکٹائی تک نوبت پہنچی۔ تقسیم ملک کے بعد رحیم یار خان کے ایک گاؤں میں طب کے پیشہ کو اپنایا لیکن دعوت الی اللہ پورے جوش سے جاری رکھی۔ 1960ء سے بطور معلم وقف جدید خدمت کرنے لگے اور 1997ء تک اسی سے وابستہ رہے۔ 11؍مئی 2003ء کو وفات پائی۔ اس وقت اپنے بیٹے مکرم حکیم طالب حسین صاحب کارکن تحریک جدید کے ہاں رہائش پذیر تھے۔ آپ موصی تھے اور صاحب رؤیا و کشوف بزرگ تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں