محترم صدرالدین کھوکھر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍اپریل 2006ء میں محترم صدرالدین کھوکھر صاحب کا ذکر خیر اُن کے بھائی مکرم مولانا منیرالدین احمد صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
ہمارے والد حضرت میاں قمرالدین صاحبؓ نے 1902ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی توفیق پائی۔ اُن کی وفات 1938ء میں ہوئی جس کے بعد ہم چھوٹے بھائی بہنوں کا خیال دو بڑے بھائیوں مکرم عبدالرحیم صاحب اور مکرم صدرالدین کھوکھر صاحب نے کیا۔ جب حضرت مصلح موعودؓ نے جماعت کو تحریک فرمائی کہ خاندانی وقف کو فروغ دیا جائے یعنی باپ اپنا بیٹا وقف کرے اور اُس کی تعلیم و تربیت کا ذمہ اٹھائے تو دونوں مذکورہ بھائیوں نے اپنے بیٹوں بالترتیب مکرم عبدالحفیظ کھوکھر صاحب (حال لندن) اور مکرم قمر داؤد کھوکھر صاحب (حال آسٹریلیا) کو وقف کردیا۔
مکرم صدرالدین کھوکھر صاحب نے جوانی سے ہی خدمت دین اور خدمت خلق کو اپنا شعار بنالیا۔ احمدیوں کے علاوہ کثرت سے غیراحمدی بیوگان، یتامیٰ اور غرباء کا خیال رکھتے۔ قادیان میں حفاظت مرکز کی خاطر کچھ عرصہ وہاں مقیم رہے۔ وہاں سے واپس آئے تو گوجرانوالہ میں خدام الاحمدیہ کے سرگرم رکن رہے۔
جماعت کراچی میں لمبا عرصہ سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طور پر خدمت کی۔ گیسٹ ہاؤس کی نگرانی کی ڈیوٹی بھی ادا کرتے رہے۔ ہر سال مجلس شوریٰ میں کراچی سے نمائندہ کے طور پر مرکز آیا کرتے تھے۔ برطانیہ میں مستقل طور پر جبکہ جرمنی اور کینیڈا میں بھی جلسہ سالانہ کے دوران چائے کے سٹال کی ذمہ داری نبھاتے رہے۔
24؍اگست2005ء کو مکرم صدرالدین کھوکھر صاحب کی وفات ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں