محترم محمد صدیق شاکر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5 2جون 2010ء میں مکرم محمود احمد قریشی صاحب نے ایک مخلص خادم دین محترم محمد صدیق شاکر صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔
محترم محمد صدیق صاحب شاکر ابن مکرم غلام نبی صاحب نے یکم جولائی 2000ء کو وفات پائی۔ آپ خدمت دین، خدمت خلق، حسن اخلاق اور حسن کارکردگی کی وجہ ہردلعزیز تھے۔ میری اُن سے شناسائی 1952ء میں ہوئی جب خاکسار ملازمت کے سلسلہ میں ربوہ سے لاہور آیا۔ ذیلی تنظیموں اور جماعتی امور میں اکٹھے کام کرتے ہوئے ہمارا باہمی مظبوط تعلق قائم ہوگیا۔ محترم شاکر صاحب قریباً 25 سال (تاوقت وفات) صدر حلقہ بھاٹی گیٹ کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔ افراد جماعت کو ایک خاندان کی طرح بنانے میں اُن کا بے حد دخل تھا۔ اسی طرح جماعت احمدیہ لاہور کا سیکرٹری وقف جدید بھی انہیں وفات تک منتخب کیا جاتا رہا اور قریباً ہر سال مجلس مشاورت مرکزیہ کے نمائندہ کے طور پر بھی منتخب ہوتے رہے۔
مرحوم اپنے اہل و عیال کے لئے نہایت شفیق، دوستوں کے لئے معین و مددگار اور ان کی تکلیف کے وقت غمگسار اور عام احباب کے لئے مستعد خدمت گزار تھے۔ ملنے والوں کو ہمیشہ خندہ پیشانی سے ملتے تھے۔ خلافت اور سلسلہ احمدیہ کے ساتھ نہایت ہی عقیدت اور وابستگی تھی۔
1954ء میں لاہور میں آنے والے سیلاب میں ان کو نمایاں خدمات کا موقع ملا۔ 1965ء میں چند خدام کے سپرد ایک کام کیا گیا جسے انہوں نے نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دیا جس پر حضرت مصلح موعود نے اظہار خوشنودی کرتے ہوئے فرمایا کہ: ’’ خدام الاحمدیہ نہایت اعلیٰ کام کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ جب ہم بیماری اور بڑھاپے کا شکار ہوئے تو اس نے نوجوانوں کو ہمت بخشی اور انہوں نے نہایت ضروری بوجھ اٹھالیا، بہرحال میں خدام الاحمدیہ لاہور سے خوش ہوں۔ بہت خوش اتنا کہ آپ اس وقت اس کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے‘‘۔ خدام کے اس گروپ میں مکرم محمد صدیق شاکر صاحب بھی شامل تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں