محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب

محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 10جون 2022ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اگست 2013ء میں مکرم ریاض احمد ملک صاحب امیر ضلع چکوال کے قلم سے محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب کے ساتھ ایک یادگار ملاقات کا ذکرشامل اشاعت ہے۔

ریاض احمد ملک صاحب

مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ جماعت احمدیہ چکوال کی تاریخ لکھنے کا کام میرے سپرد ہوا تو راہنمائی کے لیے محترم مولانا صاحب کے دفتر میں حاضر ہوا۔ آپ کتابوں کے ڈھیر میں بیٹھے لکھنے میں مصروف تھے لیکن نہایت انہماک سے مجھے خوش آمدید کہا۔ میری حاضری کا مقصد جان کر بہت خوش ہوئے اور بتایا کہ تاریخ لکھنا بہت زیادہ تحقیق کا کام ہے، جگہ جگہ جاکر کتابوں کو کھنگالنا پڑے گا اور حوالہ جات اکٹھے کرنے پڑیں گے۔ پھر میرے مصمّم ارادے کو دیکھتے ہوئے آپ نے پنسل کاغذ دے کر زبانی ضلع چکوال کے حوالہ جات لکھوانے شروع کردیے اور تقریباً پچیس منٹ تک لگاتار حوالہ جات لکھواتے رہے۔

مولانا دوست محمد شاہد صاحب

مجھے احساس ہوا کہ آپ واقعی ’’تاریخ احمدیت‘‘ کے انسائیکلوپیڈیا ہیں۔ ضلع چکوال کے مختلف دیہات میں رہنے والے صحابہ کے نہ صرف نام آپ کو یاد تھے بلکہ مختلف کتب کے نام اور اخبارات کی تاریخ اور صفحہ نمبر تک لکھوادیا۔ آپ نے پہلے امیر جماعت احمدیہ دوالمیال کے بارے میں پوری تفصیل بیان کی اور ایسے گاؤں کے نام بتائے جنہیں اُس وقت بھی مَیں نہیں جانتا تھا۔ پھر بتایا کہ کس طرح نوٹس بنانے ہیں اور پھر دعا کے ساتھ نہایت گرمجوشی سے یہ کہتے ہوئے رخصت کیا کہ جب بھی ضرورت پڑے اُن کے پاس آجاؤں۔ چنانچہ بعد میں بھی کئی ملاقاتیں اور خط و کتابت آپ سے جاری رہی۔ محترم مولانا صاحب کی اس راہنمائی کی بدولت 763 صفحات پر مشتمل ضلع چکوال کی تاریخ شائع ہوئی جس میں قریباً ایک سو صحابہ کرام اور دیگر بزرگان کے حالات اور تصاویر شامل تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں