محترم میجر محمد اسلم منہاس صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍جنوری 2001ء میں مکرمہ ممتاز اسلم صاحبہ اپنے خاوند محترم میجر محمد اسلم منہاس صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ 1939ء میں میری شادی ہوئی تو میرے شوہر کو سوڈان اور مصر وغیرہ جانے کا حکم ملا۔ تین سال کے بعد واپسی ہوئی۔ اگست 2000ء میں جب آپ کی وفات ہوئی تو ہماری 61 سالہ ازدواجی زندگی میں آپ کی ہر ایک سے حسن سلوک کرنے والی شخصیت کی بے شمار خوبیاں یاد آنے لگیں۔
آپ انکساری اور عاجزی کے ساتھ مسکراتا ہوا چہرہ لے کر ہر ایک کی خدمت پر آمادہ رہتے۔ خصوصاً عزیزوں میں سے کئی یتیم اور بیواؤں کی مستقل پرورش کرتے رہے۔ تقریباً 33 سال اپنے حلقہ کے صدر جماعت رہے اور قریباً اتنا ہی عرصہ ہمارا گھر مرکز نماز بنا رہا۔ مجھے بھی قریباً چالیس سال صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ اس دوران آپ نے ہر قسم کا تعاون کیا اور اپنی کار ہر خدمت کیلئے پیش کئے رکھی۔ ایک بار جب سیکرٹری تحریک جدید نے آپ کو بتایا کہ ٹارگٹ میں دس ہزار کی کمی ہے تو آپ نے اپنا ایک دس ہزار کا بانڈ چندہ میں پیش کردیا۔ آپ موصی تھے، بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں