محترم چودھری ناصر محمد سیال صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍نومبر 2001ء میں محترم چودھری ناصر احمد سیال صاحب ابن حضرت چودھری فتح محمد صاحب سیالؓ کی وفات کی خبر کے ساتھ آپ کی سیرۃ و سوانح کا مختصر ذکر بھی شامل اشاعت ہے۔
آپ نے 19؍نومبر 2001ء کو واشنگٹن میں وفات پائی۔ جنازہ ربوہ لایا گیا اور تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں عمل میں آئی۔ آپ 16؍جون 1924ء کو قادیان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد FC کالج لاہور میں زیرتعلیم رہے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے کیمسٹری میں M.Sc کی۔ پھر مزید تعلیم کیلئے امریکہ تشریف لے گئے اور کیمیکل انجینئرنگ میں M.Sc کرکے واپس تشریف لائے۔ چونکہ آپ نے زندگی وقف کی ہوئی تھی اس لئے فضل عمر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں خدمات کا آغاز کیا۔ جب یہ انسٹیٹیوٹ جاری نہ رہا تو آپ شوگر ملز کے تیکنیکی امور سے آگاہی کے لئے کینیا تشریف لے گئے۔ وہاں سے ٹریننگ لے کر واپس آئے تو پاکستان کی مختلف شوگرملوں میں 1978ء تک ملازمت کرتے رہے اور پھر سوڈان میں دنیا کی سب سے بڑی شوگر ملز ’’کنانہ شوگر ملز‘‘ میں بطور پروڈکشن مینیجر ملازمت شروع کی جو 1985ء تک جاری رہی۔
1985ء میں آپ نے تحقیقی کام شروع کیا اور ایک ایسا ایندھن بنانے میں کامیاب ہوگئے جو Bio Mass کہلاتا ہے۔ یہ عام ایندھن سے سستا ہے اور فضائی آلودگی بھی نہیں پھیلاتا۔ اس ایندھن کو آپ نے ’’سیال فیول‘‘ کے نام سے ہر اہم ملک میں رجسٹرڈ کروایا اور اس کی مارکیٹنگ شروع کی۔
آپ کی شادی سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کی سب سے چھوٹی صاحبزادی محترمہ صاحبزادی امۃالجمیل صاحبہ کے ساتھ ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایک بیٹے اور تین بیٹیوں سے نوازا۔ آپ ایک شریف النفس، متقی، قانع اور خوش طبع انسان تھے۔ جماعت اور خلافت سے بے پناہ محبت رکھتے تھے۔ آپ کی وفات پر حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے ایک خط میں فرمایا:
’’مرحوم ان گنت خوبیوں کے مالک تھے، اپنی میٹھی طبیعت اور نیک مزاج کی وجہ سے ہردلعزیز تھے اور دعاگو شخصیت کے مالک تھے اور فرشتہ سیرت انسان تھے‘‘۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں