محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22ستمبر 2010ء میں مکرم ندیم احمد فرخ صاحب معلم وقف جدید نے ایک مختصر مضمون میں محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب کے اخلاق حسنہ پر روشنی ڈالی ہے۔

ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی شہید

مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ محترم ڈاکٹر صاحب میڈیکل کیمپ لگاتے، عام اجلاسات اور اجلاساتِ عاملہ کرواتے اور ضلع بھر کی جماعتوں کے حالات سے خوب واقف رہتے۔
ایک دفعہ خاکسار ایک جماعتی فارم پر دستخط کروانے میرپورخاص گیا اور سیدھا ہسپتال پہنچا۔ رَش بہت زیادہ تھا اور آپ راؤنڈ پر تھے۔ کچھ دیر کے بعد آپ اپنے کمرہ میں چلے گئے۔ رَش اتنا تھا کہ باری آنا مشکل معلوم ہوتا تھا۔ چنانچہ خاکسار نے اُن کے محافظ سے اپنا تعارف کروایا۔ اُس نے اندر جاکر بتایا تو آپ نے فوراً مجھے بلالیا، بٹھاکر پانی پلایا۔ مدّعا سنا اور دستخط کرکے فرمایا کہ مُہر مشن ہاؤس میں ہے، وہاں سے لگوالیں۔ پھر کسی کو ساتھ بھجوایا کہ مجھے مشن ہاؤس کے لئے رکشہ لے کر دیں۔ خاکسار مشن ہاؤس پہنچا تو خادم نے بتایا کہ ڈاکٹر صاحب کا فون آیا تھا، کھانا لگوادیا ہے، آپ پہلے کھانا کھالیں، آپ فارم مجھے دیں، مَیں مُہر لگواکے لے آتا ہوں۔ خاکسار حیران تھا کہ اتنی مصروفیت ہونے کے باوجود بھی ہر ایک کا اتنا خیال!۔ اسی لئے آپ کی شہادت پر ہر شخص یہی سمجھتا تھا کہ ڈاکٹر صاحب اُسی سے بے انتہا پیار کرتے تھے۔ کبھی کوئی تکان یا پریشانی بھی آپ کے چہرہ کی مسکراہٹ نہ چھین سکی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں