محترم ڈاکٹر پیر فضل الرحمٰن صاحب آف سانگھڑ

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 23؍ ستمبر 2022ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍اکتوبر2013ء میں محترم ڈاکٹر پیر فضل الرحمٰن صاحب کی وفات کی خبر اور مختصر ذکرخیر مرحوم کےصاحبزادے مکرم ڈاکٹر پیر مسیح الرحمٰن جالب صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ آپ رقمطراز ہیں کہ محترم ڈاکٹر پیر فضل الرحمٰن صاحب آف سانگھڑ مورخہ 20؍ستمبر2013ء کو 93 سال کی عمر میں کراچی میں وفات پاگئے۔ آپ یکم اپریل 1920ء کو موضع رنمل شریف ضلع منڈی بہاؤالدین میں محترم پیر برکت علی صاحب اور محترمہ روشن جان صاحبہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کی شادی محترمہ صفیہ بیگم صاحبہ بنت حضرت حافظ غلام رسول صاحب وزیرآبادی کے ساتھ ہوئی۔ آپ حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ کے بھتیجے تھے۔
محترم پیر فضل الرحمٰن صاحب نے ابتدائی تعلیم قادیان میں حاصل کی اور پھر سانگھڑ میں نقل مکانی کی اور پچاس سال تک وہاں بطور ڈاکٹر خدمت خلق کرتے رہے۔ آپ ضلع سانگھڑ میں جماعت کے بانیوں میں سے تھے۔ درویش صفت، فرشتہ سیرت، کم گو اور حکمت عملی سے کام لینے والے بزرگ تھے۔ آپ نے لمبی عمر پائی اور بھرپور زندگی گزاری۔ فرقان فورس میں خدمت کی توفیق پائی۔ ایک مرتبہ اپنی اہلیہ کا تمام زیور چندے میں پیش کردیا۔ ضلع سانگھڑ کے اسیران راہ مولیٰ کی بیش قیمت خدمت کی۔ احمدیوں کے تحفّظ کی کوشش بھی ہرمحاذ پر کی۔ آپ نے ذاتی طور پر بھی سلسلے کی خاطر کئی مقدمات کا صبر، شکر اور خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم ڈاکٹر مجیب الرحمٰن پاشا صاحب کو 2006ء میں اور دوسرے بیٹے مکرم پیر حبیب الرحمٰن صاحب کو 2010ء میں سانگھڑ میں شہید کردیا گیا تھا۔ ان صدمات کو آپ نے بہت صبر سے برداشت کیا اور راضی برضائے الٰہی رہے۔پسماندگان میں آپ نے دو بیٹے اور چار بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں