مسجدفضل میں مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تحت تبلیغ ٹریننگ کلاسیں

مطبوعہ ہفت روزہ ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘لندن بتاریخ 6 دسمبر 2002ء

مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تحت تبلیغ ٹریننگ کلاسیں

(رپورٹ: فرخ سلطان محمود)

حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے منظور کی جانے والی گزشتہ مجلس شوریٰ کی سفارشات میں سے ایک یہ بھی تھی کہ دعوت الی اللہ کے طریق سکھانے کے لئے ٹریننگ کلاسوں کا اہتمام کیا جائے۔ چنانچہ اس سلسلہ میں 13؍اکتوبر 2002ء کو مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تحت مسجد بیت السبحان کرائیڈن میں پہلی ٹریننگ کلاس منعقد ہوئی جس میں 66؍افراد شامل ہوئے۔
کلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مسعود بشیر صاحب نے کی۔ مکرم رفیق احمد جاوید صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ پھر قائد تبلیغ نے پروگرام کا تعارف کروایا جس کے بعد پہلی تقریر ’’دہشت گردی اور خودکُشی ‘‘ کے موضوع پر مکرم لئیق احمد طاہر صاحب ریجنل مربی سلسلہ نے کی۔

مولانا لئیق احمد طاہر صاحب

اس کے بعد حاضرین کو تین گروپس میں تقسیم کردیا گیا اور تینوں گروپس کو مختلف اسباق دیئے گئے۔ ایک کے لئے موضوع تھا: ’’ہستی باری تعالیٰ‘‘۔ دوسرے گروپ کا موضوع تھا: ’’جہاد‘‘ اور تیسرے گروپ کا موضوع تھا: ’’اسلام میں عورت کا مقام‘‘۔ ان گروپس کے انچارج بالترتیب مکرم ڈاکٹر منصور ساقی صاحب، مکرم ڈاکٹر طارق انور باجوہ صاحب اور مکرم دبیر بھٹی صاحب تھے۔ اس موقع پر مکرم قریشی داؤد احمد صاحب ریجنل مربی سلسلہ ایسٹ اور اور مکرم مبارک احمد بسرا صاحب ریجنل مربی سلسلہ اسلام آباد بھی موجود تھے۔
دوپہر کے کھانے اور نمازوں کی ادائیگی کے بعد ہونے والے اجلاس میں مکرم رفیق طاہر صاحب نائب قائد تبلیغ نے ’’تبلیغ کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ پھر مکرم قریشی داؤد احمد صاحب نے دعوت الی اللہ کے میدان میں احمدیوں کی ذمہ داری کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پھر حاضرین سے ذاتی حوالہ سے تبلیغی
وعدہ جات لئے گئے۔ اس کے بعد دعوت الی اللہ کے لئے تیار کئے جانے والے نئے مواد کا تعارف کروایا گیا ۔ اس مواد میں نمائش کے لئے مختلف مختصر کتابچے اور تبلیغی سٹالز کے لئے پوسٹرز شامل ہیں۔
اسی سلسلہ میں ایک کلاس 20؍اکتوبر 2002ء کو مسجد دارالبرکات برمنگھم میں ہوئی جس میں مڈلینڈ کی جماعتوں کے افراد شامل ہوئے۔ نیز 27؍اکتوبر 2002ء کو مسجد بیت الفتوح مورڈن میں بھی ایک ٹریننگ کلاس منعقد ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں