مقدس کفن

کہا جاتا ہے کہ چودہ فٹ لمبے اور چار فٹ چوڑے کپڑے کے ایک ٹکڑے میں (جسے مقدس کفن کا نام دیا گیا ہے) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مقدس جسم کو اس وقت لپیٹا گیا جب صلیب سے اتارکر آپؑ کے رِستے ہوئے زخموں پر مرہم لگائی گئی تھی۔ چنانچہ ان دواؤں، جسم سے بہتے ہوئے خون اور دیگر حالات کے زیر اثر اس کپڑے پربعض ایسے نشانات ابھر آئے جن سے بعد میں ایک انسانی شبیہ نمودار ہوئی۔
1898ء کا سال اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس سال پہلی بار مقدس کفن کی تصویر لی گئی اور یہ ثابت ہوگیا کہ مقدس کفن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شبیہ کا حامل ہے اور مزید تحقیق نے یہ بھی ثابت کردیا کہ حضرت عیسیٰؑ کو جب مقدس کفن میں لپیٹا گیا تو آپؑ زندہ تھے اور آپ کے زخموں سے خون رِس رہا تھا۔ … کیرالہ (انڈیا) سے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے سہ ماہی ’’مینارۃ‘‘ دسمبر 1997ء کا شمارہ مقدس کفن کے موضوع پر جدید تحقیقات سے مزین ہے ۔
مذکورہ شمارہ میں بعض دوسرے سائنسی امور کے بارے میں بھی قرآنی تعلیمات کی روشنی میں مختلف مضامین شامل اشاعت ہیں۔ مواد اور پیشکش کے لحاظ سے یہ ایک عمدہ رسالہ ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں