مَیں تنہا ہوں سہارے ڈھونڈتی ہوں – نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 15؍جنوری 2021ء)

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ جولائی 2012ء میں شائع ہونے والی ایک غزل میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے- اگر شاعر کا نام آپ کو معلوم ہو تو براہ کرم مطلع فرمائیں:

مَیں تنہا ہوں سہارے ڈھونڈتی ہوں
مَیں دن میں کیوں ستارے ڈھونڈتی ہوں!
کوئی بے لَوث شفقت سے نوازے
مَیں کچھ ایسے پیارے ڈھونڈتی ہوں
اُٹھائے ہاتھ شہر خامشاں میں
مَیں اپنی جاں سے پیارے ڈھونڈتی ہوں
خدایا کب مسافت ہو مکمل
کہ منزل کے اشارے ڈھونڈتی ہوں
بدل دیتے ہیں جو دریاؤں کے رُخ
مَیں وہ موجوں کے دھارے ڈھونڈتی ہوں
سہارا ایک ہی سب سے ہے پیارا
تو کیوں جھوٹے سہارے ڈھونڈتی ہوں!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں