مکرمہ استانی زبیدہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جنوری 2008ء میں مکرمہ ب۔ م سید صاحبہ اپنی والدہ محترمہ استانی زبیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر احمد صاحب شمس کا ذکر خیر کرتی ہیں جو 17؍جولائی 2007ء کو قریباً 80 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔
آپ 29؍مئی 1928ء کو گجرات کے گاؤں رجوعہ میں پیدا ہوئیں۔ والد حکیم غلام حسن صاحب قادیان میں لائبریرین تھے۔ آپ قادیان سے میٹرک کرکے پاکستان آئیں اور نصرت گرلز ہائی سکول ربوہ میں تدریس کے فرائض سرانجام دینے شروع کئے اور 37 سال تک شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں۔ محنت اور دیانتداری کی وجہ سے دیگر اساتذہ اور شاگردوں میں آپ کی بہت عزت اور قدر تھی۔ آپ کے گھر میں تعلیم کے سلسلہ میں ہمیشہ کسی عزیز کا بچہ رہا کرتا تھا۔ اُن سے اپنے بچوں جیسا سلوک کرتیں۔ اپنے والدین کی وفات کے بعد اپنے دس سالہ بھائی کی پرورش بھی کی۔
نماز، روزہ کی سختی سے پابند تھیں۔ سوائے آخری رمضان کے (بیماری کی وجہ سے) ہمیشہ روزے رکھے۔ رمضان میں تہجد اور نوافل کا التزام کرتیں نیز نماز فجر، درس القرآن اور تراویح کے لئے ہمیں مسجد مبارک لے کر جاتیں۔ خلافت اور احمدیت سے والہانہ عشق تھا۔ قرآن پاک کا بہت سا حصہ حفظ تھا۔1951ء سے نظام وصیت سے منسلک تھیں۔ دعا گو اور مستجاب الدعوات تھیں۔ سچی خوابیں دیکھتیں لیکن اس کے باوجود عاجزی اور انکساری کا دامن کبھی ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ میں میٹرک میں تھی کہ جب مجھے کہا کہ خداتعالیٰ نے مجھے بتایا ہے کہ تم ایم اے کروگی اور ایسا ہی ہوا۔ دوسری بیٹی فوزیہ فضل ربی لندن نے بھی ایم اے کیا۔

ڈاکٹر فضل الرحمٰن بشیر

بڑے بیٹے ڈاکٹر حافظ فضل الرحمن بشیر موروگورو تنزانیہ میں انچارج احمدیہ میڈیکل سنٹر ہیں اور دوسرے بیٹے پروفیسرطارق بشیر ایم ایسی سی، ایم فل کرکے ٹی آئی کالج ربوہ میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ہیں۔ میری امّی تعلق باللہ کی وجہ سے بچوں کی پیدائش سے لے کر تعلیمی کامیابیوں میں ان کے نمبرز اور پوزیشنز تک قبل از وقت بتادیتیں۔ طارق بشیر کے ہاں شادی کے سات سال تک اولاد نہ ہوئی تو آپ نے خدا سے اطلاع پاکر بتایا کہ انشاء اللہ بیٹا ہوگا جس کا نام احمد ہوگا۔ اور خدا نے اپنے فضل سے بیٹا عطا فرمایا جس کا نام حضور نے احمد سالک نام رکھا۔
آپ جب JV کا امتحان دینے گئیں تو فکر پیدا ہوئی کہ نجانے پیپر کتنا مشکل ہو۔ دعا کے نتیجہ میں خداتعالیٰ نے بتایا کہ بغیر ٹیسٹ دیئے منتخب ہوجاؤگی۔ پھر واقعۃً ایسا ہی ہوا۔ تمام لڑکیوں کے ٹیسٹ ہوئے لیکن ممتحن نے کہا کہ چونکہ آپ نے میٹرک اعلیٰ نمبروں سے کیا ہے اس لئے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔
آپ نے بیشمار بچوں کو قرآن پاک پڑھایا۔ سکول کے فرائض کے علاوہ حتی الوسع جماعت کا کام بھی کیا۔ بہت عرصہ پہلے خدا نے آپ کو بتایا ہوا تھا کہ اولاد صاحبِ اولاد ہوگی۔ ہمارے اباجان کو بارہا یہ بتایا ہوا تھا کہ خداتعالیٰ نے مجھے بتایا ہے کہ میں آپ کی زندگی میں ہی خدا سے جاملوں گی اور واقعۃً ایسا ہی ہوا۔
آپ بیشمار خوبیوں کا مجموعہ اور نیکیوں کا گلدستہ تھیں۔ ایک مثالی ماں اور ایک مثالی بیوی تھیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں