مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍فروری2008ء میں مکرم منصور احمد صاحب کے قلم سے اُن کی والدہ محترمہ حمیدہ بیگم صاحبہ کا ذکر خیر شامل ہے۔
محترمہ حمیدہ بیگم صاحبہ 1917ء میں رام داس ضلع امرتسر میں محترم چوہدری عبدالعزیز صاحب آف گوجرہ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ پانچ سال کی عمر میں والدہ کی شفقت سے محروم ہوگئیں۔ مڈل JV کا امتحان 1942ء میں پاس کیا اور گھریلو حالات کے پیش نظر تدریس کا پیشہ اختیار کر لیا اور قریباً 34 سال تک اس پیشہ سے وابستہ رہیں۔ ہمیشہ مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بوجوہ ہیڈمسٹریس بننے سے کئی بار معذوری ظاہر کی۔
آپ نے نہایت سادہ مگر صاف ستھری زندگی بسر کی اور معاشرہ میں بہت عزت سے پہچانی جاتی تھیں۔ آغاز میں لمبا عرصہ غربت میں بہت صبر سے گزار۔ پھر کشائش آئی تو غرباء کی ہر طرح مدد کی۔
آپ نے 1950ء میں ہی 1/8 حصہ کی وصیت کرلی تھی۔ بوقت وفات زائد ادائیگی کی ہوئی تھی۔ تحریک جدید کی پانچ ہزاری مجاہدین میں شامل تھیں۔ دیگر چندوں میں بھی دل کھول کر حصہ لیتیں۔ آپ کے شوہر بھی تحریک جدید کے پانچ ہزاری مجاہدین میں شامل تھے اور اُن کی وفات کے بعد اُن کے چندہ کو آپ نے زندہ رکھا۔ آپ نے ساری زندگی پردہ کی پابندی کی۔ نماز اور تلاوت قرآن سے محبت تھی۔ صحت کی حالت میں روزہ ضرور رکھتیں۔ سلسلہ کا لٹریچر زیر مطالعہ رہتا۔
آپ کے شوہر محترم چوہدری بشیر احمد صاحب ابن محترم فیروزالدین امرتسری صاحب 14؍فروری 1914ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی احمدی تھے۔ 1957ء میں لاہور میں بطور ٹیچر ملازم ہوئے اور 1970ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔ آپ باریش اور صوم و صلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج اور صابر شخص تھے۔ لمبا عرصہ امام الصلوٰۃ رہے ۔ 1983ء میں وفات پائی۔
محترمہ حمیدہ بیگم صاحبہ کی وفات 30؍مارچ 2006ء کو 88 سال کی عمر میں ہوئی اور تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں عمل میں آئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں