مکرم سیّد حمیدالحسن شاہ صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 11مارچ 2022ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍جون 2013ء میں مکرم سیّد حمیدالحسن شاہ صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے جو مکرم سیّد سعیدالحسن صاحب نائب امیر و مبلغ انچارج گیمبیا کے والد محترم تھے۔ آپ 12؍جون کو اپنے گھر واقع سمبڑیال ضلع سیالکوٹ میں بعمر 73 سال وفات پاگئے۔ بوجہ موصی ہونے کے بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔ مرحوم ایک مخلص خادم سلسلہ، نڈر داعی الی اللہ تھے اور خوش الحان ہونے کی وجہ سے مختلف جماعتی تقریبات میں نظمیں پیش کرنے کی توفیق پاتے رہے۔ آپ شاعر بھی تھے۔
آپ کے والد مکرم مولانا عبدالوہاب حجازی صاحب مولوی فاضل نے ایک رؤیا کے نتیجے میں احمدیت قبول کی تھی۔ چند ماہ بعد آپ نے بھی تحقیق کرکے بیعت کرلی۔ آپ نے ملازمت کا آغاز واپڈا میں معمولی عہدے سے کیا لیکن احمدیت کی برکت سے ترقی کرتے کرتے سترھویں گریڈ میں ریٹائرڈ ہوئے۔ 1974ء میں گوجرانوالہ میں فسادیوں نے آپ کا گھر نذرآتش کردیا لیکن آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ثابت قدم رہے۔ 1988ء میں مخالفین نے آپ پر مقدمہ قائم کرنے کی کوشش کی اور آپ کے چار بیٹوں کو پولیس نےبغیر مقدمہ قائم کیے حوالات میں بند کردیا۔ ان اسیرانِ راہ مولیٰ میں شامل سب سے چھوٹے بیٹے کی عمر صرف گیارہ سال تھی۔
آپ ایک دعاگو بزرگ تھے اور قبولیتِ دعا کے نتیجے میں ایمان میں ترقی بھی ہوتی رہی۔ قرآن کریم سے عشق تھا اور تلاوت بہت خوش الحانی سے کیا کرتے تھے۔ ہزاروں لوگوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ نماز باجماعت کے عادی تھے۔ مہمان نواز، خوش گفتار اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ جماعتی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ ذیلی تنظیموں میں ضلعی اور علاقائی سطح پر کئی شعبہ جات میں خدمت بجالائے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ سات بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں