مکرم عبدالوہاب احمد شاہد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21نومبر 2011ء میں مکرم طارق فواد صاحب نے اپنے والد محترم مولانا عبدالوہاب احمد شاہد صاحب سابق امیر و مشنری انچارج تنزانیہ کا ذکرخیر کیا ہے جو 11نومبر 2011ء کو 68سال کی عمر میں وفات پاکر بہشتی مقبرہ میں مدفون ہوئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ نے 18نومبر 2011ء کے خطبہ جمعہ میں مرحوم کا ذکر خیر فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
محترم مولانا عبدالوہاب احمد شاہد صاحب کا تعلق گوئی ضلع کوٹلی آزاد کشمیر سے تھا۔ آپ حضرت مولانا میاں محبوب عالم صاحبؓ کے پوتے اور مکرم مولوی عبدالرحمن صاحب کے بیٹے تھے۔ جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد پاکستان میں اور پھر تنزانیہ میں لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ بعدازاں لمبا عرصہ دارالضیافت میں بطور مربی دعوت الی اللہ متعیّن رہے۔ وفات سے قبل نظارت اصلاح وارشاد مرکزیہ میں خدمت کی توفیق پا رہے تھے۔ آپ نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں ۔
آپ بہت متقی ، عبادت گزار ، دعاگو ، دھیمے مزاج اور عجز وانکسار سے خدمت کرنے والے اور خلافت احمدیہ سے عشق و وفا کا تعلق رکھنے والے متوکّل بزرگ تھے۔ آپ نے اپنی بیماری کو بھی صبر سے برداشت کیا۔ہر ایک عیادت کرنے والے کے حال پوچھنے پر یہی کہا کہ شکر الحمدللہ ۔ آپ کے ایک عزیز نے کہا کہ صبر تو آپ کر ہی رہے ہیں لیکن اس میں شکر کرنے والی کونسی بات ہے؟ تو آپ نے جواب دیا کہ شکر کی یہ بات ہے کہ اس سے بھی بُری حالت ہوسکتی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں