مکرم غلام سرور صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍جولائی 2005ء میں مکرم رفیق احمد نعیم صاحب نے اپنے بڑے بھائی مکرم غلام سرور صاحب کا ذکر خیر کیا ہے۔
مکرم غلام سرور صاحب 1933میں ضلع ڈیرہ غازی خان کے گاؤں احمد پور میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی احمدی تھے۔ آپ کے والد محترم غلام علی خان صاحب مرحوم اپنے علاقہ کے نمبردار تھے۔ آپ ضروری تعلیم مکمل کرنے کے بعد شہر آئے اور محکمہ تعلیم میں ملازمت اختیار کرلی اور بڑی محنت سے ترقی کی منازل طے کیں۔ محترم مولوی عبدالرحمان صاحب مبشر (مترجم قرآن) کے ساتھ شرف دامادی حاصل ہوا۔
مرحوم شرافت، اخلاق، سادگی کا پیکر تھے۔ دیندار، مخلص، ہمدرد، تہجد گزار اور احمدیت کے فدائی تھے۔ مالی قربانی اور ہر تحریک میں حصہ لینا سعادت سمجھتے تھے۔ خدمت سلسلہ کا شوق دل میں رکھتے تھے اور قائد مجلس نیز سیکرٹری اصلاح و ارشاد کے طور پر جماعت کی خدمت کی توفیق پائی۔ خلافت سے عقیدت اور محبت کو زندگی کا حصہ بنایا ہوا تھا۔ 1986ء سے تادم زندگی ہر سال اپنے پیارے آقا کی ملاقات اور زیارت کا شرف حاصل کرنے کے شوق میں لندن جاتے رہے۔
مرحوم وضعدار، بے لوث اور بااصول شخصیت تھے۔ دعاگو اور مستجاب الدعوات تھے۔ کئی بار ایسا ہوا کہ جو بات ان کے منہ سے نکلی بعینہٖ اسی طرح پوری ہوئی۔ ایک بار جب میری اہلیہ سخت بیمار تھیں اور بے ہوش ہسپتال کے ایک بستر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھیں، مَیں آپ کے پاس گیا اور درخواست دعا کی۔ دعا کرنے کے بعد آپ کہنے لگے اطمینان رکھو اسے 60گھنٹے کے اندر ہو ش آجائے گا جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ72 گھنٹے میں ہو ش نہ آیا تو اس کا بچنا مشکل ہے۔ خدا گواہ ہے کہ ٹھیک 60گھنٹے کے بعد میری اہلیہ کو ہوش آگیا۔
مرحوم بے خوف اور نڈر احمدی تھے۔ ان کی دوکان دعوت الی اللہ کا مرکز تھی۔ لٹریچر ہر وقت موجود رہتا تھا۔ صدقہ و خیرات میں پیش پیش تھے۔ 15جنوری 2005کو رحلت فرماگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں