مکرم ماسٹر رانا دلاورحسین صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4اکتوبر 2011ء کی ایک خبر کے مطابق مکرم ماسٹررانا دلاورحسین صاحب آف ڈیرہ گولیانوالہ جماعت احمدیہ کُجر فاروق آباد ضلع شیخوپورہ کو دو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے یکم اکتوبر 2011ء کی دوپہر ساڑھے 12بجے اُس وقت شہید کردیا جب مرحوم مقامی سرکاری پرائمری سکول میں تدریس کی ڈیوٹی پر تھے۔ آپ کو ایک گولی گردن اور دوسری پیٹ میں لگی۔ شدید زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا جارہا تھا کہ راستہ میں ہی اپنے مولیٰ کے حضور حاضر ہو گئے۔مرحوم نومبائع تھے اور 29ستمبر 2010ء کو بمع اہل وعیال بیعت کی توفیق پائی تھی۔ بعد ازاں مقامی مولویوں نے ان کے واجب القتل ہونے کا فتویٰ جاری کیا تھا۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر 42سال تھی اور اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے اور بڑے بہادر اور نڈر داعی الی اللہ تھے۔
مکرم رانا دلاور حسین صاحب 25مئی 1969ء کو بمقام ڈیرہ گولیانوالہ شیخوپورہ میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ مرحوم کا تعلیمی معیار B.A تھا اور M.A کررہے تھے۔مرحوم کی دو شادیاں تھیں ۔ پہلی شادی 1992ء میں مکرمہ صغراں بی بی صاحبہ سے ہوئی۔ ان سے آپ کے دو بیٹے مکرم جبران دلاور صاحب عمر 17سال اور مکرم عبداللہ دلاور صاحب عمر 15 سال ہیں ۔ پہلی بیوی کی وفات کے بعد انہی کی دوسری ہمشیرہ مکرمہ عشرت بی بی صاحبہ کے ساتھ شادی ہوئی۔ جن سے مرحوم کی دو بیٹیاں عزیزہ دعا دلاور بعمر 5سال اور عزیزہ اسریٰ دلاور بعمر 3سال ہیں ۔ سب بچے زیرتعلیم ہیں ۔
مرحوم خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ خوش اخلاق، ملنسار اور نرم طبیعت کے مالک تھے۔ ہرایک کے ساتھ پیار اور محبت سے پیش آتے۔ نظام جماعت اورخلافت احمدیہ کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق تھا۔ نمازوں کے پابند تھے اور نماز جمعہ باقاعدگی کے ساتھ مسجد میں جا کر ادا کرتے تھے۔ آپ کی تدفین ربوہ میں ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں