مکرم ملک محمود احمد صاحب آف لاہور

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍مارچ 2008ء میں مکرمہ ع۔ ص صاحبہ نے اپنے والد محترم ملک محمود احمد صاحب آف لاہور کا ذکرخیر کیا ہے۔
مکرم ملک محمود احمد صاحب 1923ء میں کھارا میں پیدا ہوئے۔ آپ پیدائشی احمدی تھے۔ بیس سال تک سیکرٹری ضیافت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ قرآن و حدیث کا بہت مطالعہ تھا۔ تمام تحریکات میں حصہ لینے میں ہمیشہ پہل کرتے۔ دعوت الیٰ اللہ کا جذبہ بہت خوب تھا۔ دل کے حلیم، ہر ایک کے ہمدرد اور نہایت سخی تھے۔ 1974ء میں بہت سے لوگوں نے آپ کو گھیر لیا اور کہا کہ احمدیت ترک کردو ورنہ مرنے کے لئے تیار ہوجاؤ۔ کچھ دیر میں ایک آدمی وہاں آیا اور اُن لوگوں کو برابھلا کہنے لگا کہ تم اس آدمی کو مارنا چاہتے ہو جو ایک بزرگ شخصیت ہے۔ میں لوگوں سے قرض لیتا تھا اور میرا سود دن بدن بڑھتا جارہا تھا۔ انہوں نے اس شخص کو پیسے دے کر میرا قرض ادا کیا اور مجھ سے کبھی پیسے طلب نہ کئے۔
آپ کو اعتکاف بیٹھنے کا بہت شوق تھا۔ وفات سے چند سال قبل جب آپ اعتکا ف بیٹھے تو آپ کی آنکھوں میں موتیا بہت بڑھ چکا تھا۔ آپ کی اِس دعا کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرمایا کہ بیماری کی وجہ سے میں قرآن پاک کی تلاوت نہیں کر سکتا تُو میری مدد کر۔ چنانچہ معجزانہ طور پر آپ کو قرآن کی تلاوت کرنے میں کسی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑا۔
آپ نہایت ملنسار اور صاف گو تھے۔ ہمسایوں اور ضرورتمندوں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہتے۔ وفات سے پانچ سال قبل فالج کا حملہ ہوا لیکن اس کے باوجود آپ نے پنجوقتہ نماز قائم کی۔ ہمیشہ باوضو رہتے۔
اللہ تعالیٰ نے آپ کو پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں عطا کیں۔ 1974ء میں ایک بیٹے کی وفات کا صدمہ بڑے صبر سے برداشت کیا۔ اپنی وفات سے متعلق پہلے ہی اپنے بچوں کو بتا دیا تھا۔ 12نومبر 2007ء کو آپ کی وفات ہوئی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں دفن ہوئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں