مکرم وسیم احمد سفیر صاحب شہید

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 3 جولائی 2020ء)

لجنہ اماء اللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘ (شہداء نمبر۔ شمارہ2۔2010ء) میں مکرم وسیم احمد سفیر صاحب شہید کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے جسے شہید مرحوم کے والد کی کزن مکرمہ راشدہ منیر صاحبہ نے قلمبند کیا ہے۔
مکرم وسیم احمد سفیر صاحب شہید کے والد مکرم عبدالقدوس صاحب پورنگر ضلع سیالکوٹ کے رہنے والے ہیں۔ قبل ازیں شہادت کا رتبہ پانے والے محترم الحاج صوفی عزیز احمد سندھو صاحب سیالکوٹی اور مکرم وحید بشیر صاحب شہید (سابق صدر شاہ کوٹ) کا تعلق بھی اسی خاندان سے ہے۔ شہید مرحوم بسلسلہ ملازمت لاہور میں مقیم تھے۔ کمپیوٹر انجینئر تھے۔ عمر35 سال تھی۔ نرم مزاج اور شریف النفس تھے۔ بچپن سے ہی پنجوقتہ نمازی تھے اور چھوٹی عمر میں بھی سائیکل پر باجماعت نماز ادا کرنے مسجد جایا کرتے تھے۔ کپڑوں اور کھانے کے معاملہ میں نہایت سادگی تھی۔ وقت کا ضیاع پسند نہیں تھا۔ فارغ وقت کتابیں پڑھنے میں گزارتے اور قرآن کریم کی تلاوت دل سے کرتے۔ آپ اپنی مجلس میں ناظم اطفال کے طور پر خدمت کررہے تھے۔ جمعہ کی نماز باقاعدگی سے ادا کرتے تھے۔ 28؍مئی 2010ء کوپہلی صف میں بیٹھے تھے جب دہشتگردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے۔ آپ کو آٹھ گولیاں لگیں اور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں جام شہادت نوش کیا۔ شہید مرحوم نے اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی بھی پسماندگان میں چھوڑے ہیں۔ آپ اپنی فیملی کا بہت خیال رکھتے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں